رافیل گرا، دنیا حیران، پاکستان کی جوابی کارروائی پر امریکی تجزیہ
واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے ایک حالیہ اداریے میں اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی لڑاکا طیاروں کو کامیاب مار گرانا اس کی جوابی کارروائی اور ضرورت پڑنے پر نقصان پہنچانے کی پوری صلاحیت کا ثبوت ہے۔
اداریے میں خبردار کیا گیا کہ اگر پاکستان اور بھارت جیسے جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسی مذاکرات میں شامل ہونے میں ناکام رہے تو صورتحال خطرناک بحران کی طرف بڑھ سکتی ہے۔
حالیہ کشیدگی پر روشنی ڈالتے ہوئے، اخبار نے نوٹ کیا کہ 1971 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت نے پنجاب کے اندر حملہ کیا، جس کا جواب پاکستان نے اپنی فضائی حدود میں کئی بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا، جو پاکستان کی دفاعی طاقت اور ڈیٹرنس کا واضح مظاہرہ ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں، تحمل اور سفارت کاری کے حصول پر زور دے رہے ہیں۔ اداریہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کو تنازعات کو بڑھانے کے بجائے اسٹریٹجک کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے بحران سے باعزت نکلنا چاہیے۔
مضمون میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان اپنے بیانیے کی تشکیل میں چین جیسے دوست ممالک کی سفارتی حمایت سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اس نے تجویز پیش کی کہ بھارت پہلگام حملے کے بعد معطل ہونے والے سندھ آبی معاہدے کو بحال کرنے پر غور کر سکتا ہے اور اس کے بدلے میں پاکستان باہمی تعمیری اقدامات اٹھا سکتا ہے۔
مزید برآں، مقالے میں مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے بیک چینل سفارتی اور فوجی مواصلات کی بحالی کی سفارش کی گئی۔