اوورسیز پاکستانیوں نے توڑ دیا ریکارڈ، وزیراعظم کا اہم اعلان
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر کا ریکارڈ سطح پر پہنچنا سمندر پار پاکستانیوں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کا تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی ایک ماہ میں 4 ارب ڈالر کی حد عبور کرنے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں سے اظہار مسرت اور تشکر کیا۔
مارچ 2025 میں ترسیلات زر ایک ماہ میں ریکارڈ کی گئی تاریخ کی بلند ترین سطح 4.1 بلین ڈالر جبکہ رواں مالی سال اب تک ترسیلات زر مجموعی طور پر 28 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں اس سال مارچ میں ترسیلات زر میں 37.4 فیصد اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد میں جاری اوورسیز پاکستانیز کنوینشن کے تناظر میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے کی خوش خبری کا آنا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی لگن، جذبے اور ملکی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی بیرون ملک دن رات محنت اور لگن سے کام کرکے نہ صرف ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہیں بلکہ ترسیلات زر سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سمندر پار مقیم پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں، مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے محنت کش سمندر پار پاکستانیوں پر فخر ہے۔ حکومت پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
اوورسیز پاکستانی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
اسلام آباد، 14 اپریل 2025؛اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پیر کے روز اسلام آباد میں “اوورسیز پاکستانیوں کے پہلے سالانہ کنونشن” کے افتتاحی اجلاس سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے سمندر پار پاکستانیوں کے کردار کو سراہا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانی چوہدری سالک حسین اور اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کو کنونشن کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد پیش کی اور کہا کہ یہ اقدام قابلِ تحسین اور وقت کی اہم ضرورت تھا۔ انہوں نے کہا اوورسیز پاکستانی ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ان کا بھی وہی احترام اور اعزاز ہونا چاہیے جو سب سے زیادہ برآمدات کرنے والوں کو حاصل ہے، کیونکہ ان کی جانب سے بھیجا گیا زرِمبادلہ ملکی برآمدات سے بھی زیادہ ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے سمندر پار پاکستانیوں کو پاکستان کے سفیر قرار دیا اور کہا کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں، اپنی محنت، دیانت اور صلاحیتوں سے خود کو منواتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سمندر پار پاکستانیوں کی اپنی اسمبلی ہے، اور تمام اراکین پارلیمان ان کے مسائل کے حل کے لیے یک زبان اور یکجا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک سے آئے وفود کی جانب سے پاکستانیوں کی قابلیت اور کردار کی تعریف سن کر دلی خوشی ہوتی ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل اجاگر کرنا، ان کی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی، اور انہیں سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقوم بھیجنے کے نقصانات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ اس طریقہ کار سے نہ صرف ملکی معیشت متاثر ہوتی ہے بلکہ بعد میں سمندر پار پاکستانیوں کو قانونی اور مالی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ترغیب دی کہ سمندر پار پاکستانی بینکنگ چینلز کے ذریعے ہی رقوم منتقل کریں۔انہوں نے پارلیمان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتخابی عمل میں شامل کرنے کی تجویز پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس حوالے سے سنجیدہ غور و فکر ہونا چاہیے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق نے سمندر پار پاکستانیوں کی زمینوں اور جائیدادوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ اس حوالے سے صوبوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ انہوں نے ڈیجیٹل اکانومی کو فعال بنانے اور ہیلتھ ٹورزم کے فروغ کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اسپیکر نے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹرز دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کے باعث ممتاز مقام رکھتے ہیں، اور اس صلاحیت کو پاکستان کے فائدے کے لیے مؤثر انداز میں بروئے کار لایا جانا چاہیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے سمندر پار پاکستانیوں سے کہا کہ وہ پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کو بہتر بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کریں تاکہ پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ مزید مضبوط ہو سکے۔