اسلام آباد میں 25,000 درختوں کی کٹائی، ماحولیاتی بحران شدت اختیار کر گیا
اسلام آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے تحت 25,000 درختوں کی کٹائی پر انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان (IAP) نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی کو خط لکھ دیا۔ IAP نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہری منصوبہ بندی میں ماہرین کی رائے کو شامل کیا جائے اور متبادل حل جیسے مقامی درختوں کی افزائش اور مؤثر ٹریفک مینجمنٹ پر غور کیا جائے۔
خط میں IAP نے اسلام آباد کی سبز شناخت کو لاحق خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے ماحولیاتی توازن کی بگڑتی صورتحال پر خبردار کیا۔ ادارے نے حکومت کو پیشکش کی کہ پائیدار شہری منصوبہ بندی کے لیے ماہرین کی خدمات مفت فراہم کی جا سکتی ہیں تاکہ شہر کو ماحولیاتی تباہی سے بچایا جا سکے۔
IAP نے مطالبہ کیا کہ درختوں کی بے دریغ کٹائی پر فوری نوٹس لیا جائے اور اسلام آباد کے سبز مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے سخت اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ شہریوں نے بھی حکام سے اپیل کی ہے کہ اسلام آباد کو آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے بچانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔