احسن اقبال کاذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ

احسن اقبال کاذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ

احسن اقبال کاذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیرِ صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں رمضان المبارک اور عید کے دوران گھی، چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنانے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے خوراک رانا تنویر حسین، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) کے وائس چیئرمین، چیف آف مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی ڈاکٹر حسن محسن، پاکستان ادارہ شماریات کے چیف اسٹیٹیشین، وزارتِ صنعت و پیداوار، ایم ڈی پاک آئل سیڈ کے نمائندے، صوبائی چیف سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

بین الاقوامی منڈی میں گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں اضافے کے تناظر میں اجلاس میں قیمتوں کے استحکام، تیل و گھی کی ترسیل کو برقرار رکھنے، اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت اقدامات پر غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے واضح ہدایات جاری کیں کہ رمضان کے مقدس مہینے میں عوام کو کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری ایک غیر اخلاقی عمل ہے، جس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

وزیرِ منصوبہ بندی نے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال رمضان اور عید کے موقع پر قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ عوام کے لیے مشکلات کا باعث بنتا ہے، جو کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تمام اشیائے خوردونوش کی بروقت دستیابی اور قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنایا جائے اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کیے جائیں۔

اجلاس میں تمام صوبوں کے نمائندوں نے اشیائے ضروریہ کی سپلائی، قیمتوں اور اسٹاک کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِ منصوبہ بندی نے ہدایت دی کہ صوبائی اور ضلعی انتظامیہ قیمتوں پر سخت نظر رکھے اور منافع خوری میں ملوث عناصر کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ رمضان اور عید کے دوران قیمتوں کے استحکام کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی مرتب کی جائے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں