غزہ کی صورتحال، پاکستان کا او آئی سی سمٹ بلانیکا مطالبہ
غزہ کی صورت حال پر غور کے لیے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس 27 فروری کو طلب کرلیا گیا، جبکہ پاکستان نے او آئی سی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ عرب سربراہی اجلاس بلانے کا فیصلہ اعلیٰ سطح کی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے بیانات کے بعد مصر کے وزیر خارجہ امریکا روانہ ہوگئے ہیں، جن کی امریکی انتظامیہ اور اراکین سینیٹ سے ملاقاتیں ہونگی۔مصر کی وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ کے دورہ امریکا کا مقصد دوطرفہ تعلقات اور اسٹریٹیجک شراکت داری کو فروغ دینا ہے، جب کہ دورے کے دوران علاقائی صورت حال پر بھی گفتگو ہوگی۔
ادھر پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر رواں ہفتے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلایا جائے۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کیجانب سے او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ اس لئے کیا گیا ہے، تاکہ امریکی صدر کی فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں آباد کرنیکی تجویز پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔دریں اثنا نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز کی۔ فریقین نے غزہ میں فلسطینیوں کی مسلسل حالت زار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔اسحاق ڈار نے غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی تجویز کو انتہائی پریشان کن و غیر منصفانہ قرار دیا۔ وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ فلسطینی سر زمین فلسطینی عوام کی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق 2 ریاستی حل ہی واحد قابل عمل اور منصفانہ آپشن ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، ایک ایسی فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ وزیر خارجہ نے معاملے پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے لیے پاکستان کی حمایت سے بھی آگاہ کیا۔ فریقین نے آنیوالے دنوں میں ان پیشرفتوں پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے مصر کے وزیر خارجہ کا بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ پر قبضہ کرلیں گے، جس کا دنیا بھر سے شدید ردعمل آیا تھا، جبکہ اسلامی ممالک نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کیا تھا۔