کراچی لینڈ سائیڈ ایریا میں آوارہ کتوں کے مسئلے پر نوٹس

کراچی لینڈ سائیڈ ایریا میں آوارہ کتوں کے مسئلے پر نوٹس

کراچی لینڈ سائیڈ ایریا میں آوارہ کتوں کے مسئلے پر نوٹس

جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ (جے آئی اے پی) کراچی کے لینڈ سائیڈ ایریا میں آوارہ کتوں کی موجودگی کے معاملے کا سخت نوٹس لے لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں شامل ایک ویڈیو ماضی کی معلوم ہوتی ہے، تاہم پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) اس مسئلے کو نہایت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ایئرپورٹ 3700 ایکڑ پر محیط ہے، اور لینڈ سائیڈ ایریا، ایئر سائیڈ کے برعکس، ایک کھلا زون ہے جو گنجان آباد علاقوں سے گھرا ہوا ہے۔ ان علاقوں میں ریستوران اور دیگر تعمیرات شامل ہیں جو اکثر آس پاس کے آوارہ کتوں کی توجہ کا باعث بنتے ہیں۔ پی اے اے اپنے دائرہ اختیار میں موجود کچرے کے گڑھوں/کچرا کنڈیوں کی باقاعدہ صفائی کا انتظام کئے ہوئے تاہم اس کے باوجود، قریبی علاقوں میں آوارہ کتوں کی موجودگی ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔ ایئر سائیڈ، جہاں مرکزی فلائٹ آپریشنز ہوتے ہیں، مکمل طور پر محفوظ ہے اور مضبوط فینسنگ کے ساتھ 24/7 نگرانی میں ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ دراندازی کو روکا جا سکے۔

آوارہ کتوں کی روک تھام کے حوالے سے پی اے اے نے ایدھی فاؤنڈیشن سے بھی رجوع کیا ہے اور مقامی انتظامیہ کو خط لکھا ہے کہ وہ ایئرپورٹ کے احاطے سے آوارہ کتوں کو دور رکھنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کریں۔ مقامی انتظامیہ نے مثبت جواب دیا ہے، اور پی اے اے کسی بھی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ مشترکہ کوشش جاری ہیں اور مستقل کارروائی کا تقاضا کرتی ہیں۔اعلیٰ حکام نے ہدایت کی ہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ اقدامات کو مزید بہتر بنائے، بشمول جدید حل تلاش کرنے اور تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعاون کو یقینی بنائے، تاکہ اس مسئلہ کو حتی الامکان قابو میں رکھا جا سکے۔ پی اے اے متعلقہ ضلعی حکام کے ساتھ قریبی تعاون کر رہی ہے تاکہ ارد گرد کے علاقوں میں آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو کم کیا جا سکے۔

اگرچہ صوبائی قانون آوارہ کتوں کو مارنے کی ممانعت کرتا ہے، جس سے ان کی تعداد میں اضافے کا سبب بنتا ہے، لیکن پی اے اے قانونی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے موثر حل تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی اپنی تمام تعمیرات پر اعلیٰ ترین حفاظتی معیار کو برقرار رکھنے کے اعادہ کرتی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں