گوادر کی ترقی پر توجہ، تجارتی ٹریفک بڑھانے کے منصوبے

گوادر کی ترقی پر توجہ، تجارتی ٹریفک بڑھانے کے منصوبے

گوادر کی ترقی پر توجہ، تجارتی ٹریفک بڑھانے کے منصوبے

وفاقی وزیر احسن اقبال نے بدھ کے روز اسلام آباد میں گوادر پورٹ کو فعال کرنے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پلاننگ کمیشن، وزارت خارجہ، وزارت مواصلات، وزارت میری ٹائم افیئرز، وزارت ریلوے، وزارت پٹرولیم اور دیگر متعلقہ اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ سفارت خانوں کے نمائندگان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اس مباحثے میں حصہ لیا۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ کی سٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے قیمتی اثاثوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک بشمول ترکمانستان، تاجکستان اور کرغزستان کے لیے سب سے مختصر تجارتی راستہ فراہم کرتا ہے اور ایک اہم علاقائی ٹرانس شپمنٹ مرکز بننے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ کے لیے تجارتی تجزیے اور ایک جامع آپریشنل منصوبے کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے چھ ماہ کے اندر ایک مضبوط ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ بندرگاہ کے ذریعے تجارتی ٹریفک پیدا کیا جا سکے۔

اس اقدام کا مقصد مقامی رہائشیوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور علاقائی معیشت کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے گوادر کے سستے تجارتی راستوں اور بین الاقوامی کاروبار کے لیے ممکنہ مراعات کو اجاگر کرنے کے لیے مارکیٹنگ ٹیمپلیٹس اور پیکیجز تیار کرنے کی ہدایت دی۔ یہ مواد دنیا بھر میں پاکستان کے سفارت خانوں اور مشنز کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا تاکہ گوادر پورٹ کو عالمی سطح پر فروغ دیا جا سکے۔وفاقی وزیر نے بلوچستان مائننگ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ خام مواد کے بجائے تیار شدہ سفید سنگ مرمر کی برآمد کے لیے تجاویز تیار کرے ۔ انہوں نے پاکستان کی معدنی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ویلیو ایڈیشن کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن(این ایل سی) کو ہدایت کی کہ وہ ٹرانس شپمنٹ راستوں کے لیے تفصیلی لاگت کا تخمینہ پیش کرے تاکہ گوادر کو خطے میں مسابقتی بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مسابقتی قیمتیں اور قابل عمل لاجسٹک حل بین الاقوامی تجارت کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے ضروری ہیں۔وفاقی وزیر نے خلیجی ممالک اور چین کے درمیان تجارت کو آسان بنانے کے لیے خصوصی کوششیں کرنے پر زور دیا اور گوادر کو درآمدات اور برآمدات کے لیے سب سے زیادہ اقتصادی اور موثر راستے کے طور پر پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ بندرگاہ سب سے سستے شپنگ آپشنز پیش کرتی ہے اور اسے بین الاقوامی برادری کو بھرپور طریقے سے مارکیٹ کیا جانا چاہیے۔اجلاس کے اختتام پر گوادر کو ایک خوشحال علاقائی تجارتی مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اس مقصد کے لیے مل کر کام کرنے کی ہدایت کی گئی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں