پاکستان نیوی وار کالج میں 53واں ہنگور ڈے منایا گیا
پاکستان نیوی نے سب میرین ہنگور کے تاریخی کارنامے کی یاد میں 53واں ہنگور ڈے منایا۔ 1971 کی جنگ کے دوران پاکستان نیوی کی آبدوز ہنگور نے بھارتی بحریہ کے فریگیٹ آئی این ایس ککری کو تباہ کیا اور آئی این ایس کرپان کو شدید نقصان پہنچایا۔ اس عظیم الشان جنگی کارنامے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ہر سال 9 دسمبر کو ہنگور ڈے منایا جاتا ہے جو پاکستان نیوی کی آبدوز ہنگور کی بے مثال بہادری اور عزم کی یادگار ہے۔ اس سال بھی پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی۔ سابق چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل عبدالعزیز مرزا (ریٹائرڈ) نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی۔
آبدوز ہنگور 1971 کی جنگ میں پاکستان نیوی کے لیے فخر کا باعث بنی اور اس کی بہادری نہ صرف ایک شاندار جنگی حکمتِ عملی کی مثال تھی، بلکہ اس نے خاص طور پر مغربی محاذ پر بھارتی جارحیت کو ناکام بنایا۔ یہ واقعہ بحری تاریخ میں دوسری جنگِ عظیم کے بعد کسی روایتی آبدوز کی کامیاب کارروائی کا واحد واقعہ ہے۔ دشمن ہنگور آبدوز کو تلاش کرنے میں ناکام رہا اور وہ اپنا مشن مکمل کرنے کے بعد بحفاظت کراچی واپس پہنچ گئی۔
اس موقع پر وائس ایڈمرل احمد تسنیم (ریٹائرڈ) جو اس وقت آبدوز ہنگور کے کمانڈنگ آفیسر تھے نے مادرِ وطن کے دفاع میں اپنی خدمات سرانجام دینے والے عملے کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہنگور پاکستان نیوی کی تاریخ کا ایک درخشاں باب ہے اور ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ انہوں نے لیڈرشپ کی غیر معمولی صلاحیتوں کے عوامل اور ان کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
آبدوز ہنگور کے بہادر عملے کو ان کی جرأت کے اعتراف میں چار ستارۂ جرأت، چھ تمغۂ جرأت اور سولہ امتیازی اسناد دی گئیں۔ یہ پاکستان نیوی کی کسی ایک یونٹ کو دیے جانے والے سب سے زیادہ اعزازات ہیں۔ اسی عظیم کارنامے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے پاکستان اور چین میں مشترکہ طور پر تیار کی جانے والی آبدوزوں کو ہنگور کلاس آبدوز کا نام دیا گیا ہے۔
تقریب میں بڑی تعداد میں پاک بحریہ کے افراد، مختلف جامعات اور کالجز کے اساتذہ اور طلبہ نے شرکت کی۔