حکومت کا بلوچستان میں دہشتگرد تنظیموں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم شہباز شریف کے زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے بلوچستان میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جامع فوجی آپریشن کی منظوری دے دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ عسکری و سول قیادت و متعلقہ وفاقی وزرا سمیت صوبائی وزرائے اعلیٰ اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی اجلاس میں موجود رہے۔اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی صورت حال زیر غورآئی۔ صوبوں اور وفاق کے درمیان کوآرڈی نیشن بہتر بنانے اور انٹیلی جنس معلومات کی مو¿ثر شیئرنگ پر بھی غور کیا گیا۔
خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کی وجوہات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں داخلی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔واضح رہے کہ اپیکس کمیٹی کا اجلاس پیر کو ہونا تھا لیکن وزیر اعظم شہباز شریف کی طبیعت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے اسے دوبارہ شیڈول کیا گیا۔پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2024 کے پہلے ا?ٹھ ماہ کے دوران ان حملوں میں عام شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 757 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
عسکریت پسندوں کی سرگرمیاں خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مرکوز ہیں۔ سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 کی تیسری سہ ماہی میں گزشتہ ادوار کے مقابلے تشدد میں 90 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔سال 2021 میں افغانستان میں افغان طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد کے پی اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً 97 فیصد ہلاکتیں کے پی اور بلوچستان میں ہوئی ہیں، 92 فیصد واقعات انہیں دونوں صوبوں میں ہوئے۔