زرعی شعبے پر ٹیکس کب سے لگے گا؟ وزیرخزانہ نے بتا دیا
وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ زرعی شعبے پر ٹیکس کا اطلاق آئندہ سال کے وسط میں ہوجائیگا.یہ بات انھوں نے واشنگٹن ڈی سی میں بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، انکا کہنا تھا کہ زرعی ٹیکس سے متعلق قانون سازی آئندہ سال جنوری میں کی جائیگی اور زرعی شعبے پر ٹیکس کا اطلاق یکم جولائی سے ہوجائیگا.بجلی کی قیمتوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں تین گنا اضافہ ہوا۔انھوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے بعض علاقوں میں بجلی کے بل مکانات کے کرایوں سے بھی زیادہ بڑھ گئے ہیں جو لوگوں کیلیے ایک بڑا بوجھ ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے سات ارب ڈالر کا نیا قرضہ پروگرام حاصل کرنیکے بعد معاشی استحکام کی جانب قدم بڑھایا ہے۔انھوں نے بتایا کہ رواں مالی سال میں واجب الادا 26 بلین ڈالر کے قرضوں میں سے سولہ ارب ڈالر کا قرضہ شراکت داروں سے حاصل کیا ہے،
جن میں چین بھی شامل ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق فنڈنگ پر بات چیت ہوئی، پاکستانی معیشت میں ٹیکسوں کاحصہ1سو35فی صد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔انکامزید کہنا تھا کہ پاکستان کے مرکزی بینک نے مسلسل تین میٹنگز میں اپنی سود کی شرح میں 4 سو50 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے اسے (22) فی صد سے 17.5 فیصد کر دیا ہے، ماہ نومبر میں اسٹیٹ بینک شرح سود میں مزید کمی کرسکتا ہے۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ چین سے بجلی منصوبوں کے قرضوں کی ری پروفائلنگ پر مثبت بات چیت ہو رہی ہے، توقع ہے کہ قرضوں کی ری پروفائلنگ کے معاہدے ہوجائینگے
وزیر خزانہ جناب محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی وزارت خزانہ کے بین الاقوامی مالیات کے اسسٹنٹ سیکرٹری، مسٹر برینٹ نائمن سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے مسٹر نائمن کو ٹیکس کے دائرے کو وسیع کرنے، صوبائی اے آئی ٹی نظاموں کو وفاقی ذاتی اور کارپوریٹ آمدنی کے ٹیکس کی شرحوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، سبسڈیز میں اصلاحات، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، سرکاری کمپنیوں ایس ای اوز کی تشکیل نو، اور مؤثر طریقے سے سی پیما عمل درآمد منصوبے کو نافذ کرنے اور موسمیاتی موافقت کی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے ذریعے موسمیاتی لچک کو بڑھانے کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کے لیےآئی ایم ایف کی ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی حاصل کرنے میں امریکی حمایت پر بھی شکریہ ادا کیا۔