این ڈی ایم اے کا کلائمیٹ اینڈ ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ پر سیمینار کا انعقاد
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے جمعہ کے روز نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے لیے رسک فنانسنگ پر سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں اور آفات کے خطرات کے تدارک کے لیے معاشی لائحہ عمل مرتب کرنا اور پاکستان کی آفات سے نمٹنے کے لیے پائیدار تیاری کو یقینی بنایا تھا۔ سیمینار میں متعلقہ شعبوں کے ماہرین،معاون اداورں اور پالیسی ساز اداروں کے نمائندگان سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز نے بھر پور شرکت کی۔ پینل ڈسکشن کاموضوع پاکستان میں آفات سے نمٹنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا تدارک کے لیے معاشی تیاری تھا
جس میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم، یو این ڈی پی کے سیموئل رزک، ایس ڈی پی آئی سے عابد قیوم سلہری اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے اروپ چٹرجی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔چیئرمین این ڈی ایم اے، لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آفات سے متاثرہ شعبوں کے لیے مخصوص لائحہ عمل مرتب کرنے، پیشگی اقدامات اور مقامی حالات کے مطابق تعمیرات کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے آفات سے نمٹنے اور خطرات کے تدارک کے لیے تمام شعبوں میں بین الاقوامی میعار کو اپناتے ہوئے بروقت اور موئثر اقدامات کے ذریعے تیار ی پر زور دیا۔ سیمینار کا مقصد موسمیاتی تبدیلیو ں کے حوالے سے بین الاقوامی سی او پی کانفرنسز کے گزشتہ سیشن کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے ساتھ ساتھ نومبر2024 میں آزربائجان میں ہونے والے سی او پی-29 کانفرنس کے لیے علاقائی قیادت کو پاکستان کا بیانہ موئثر انداز میں پیش کرنے کی تیاری کرنا بھی تھا۔علاوہ ازیں پائیدار ترقی کے حصول، آفات سے نمٹنے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کے تدارک کے لیے ڈیزاسٹر رسک فنانسنگ قومی سطح پر منصوبہ بندی کا اہم جزو بنانے کی ضرورت پر زور دیاگیا۔ سیمینار میں اہم معاون اداروں، سفارتکار، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، ڈویلپمنٹ پارٹنر، فلاحی اداروں، تعلیمی اداروں کے نمائندگان ڈیزاسٹر ریسپانس، میڈیا، ٹیکنالوجی کے شعبہ ماہرین اور نوجوانوں نے بھر پور شرکت کی۔