ماحولیاتی تبدیلی پر کام کرنا ہے،منزہ حسن

اسلام آباد(کرن شہزادی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیات تبدیلی کا چیئرپرسن منزہ حسن کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں منزہ حسن نے کہا ہے کہ یہ ہمارا پہلا اجلاس ہے،ماحولیاتی تبدیلی پر کام کرنا ہے، ممبران بہتری کے لئے نقطہ نظر رکھیں، دس سفارشات وزیر اعظم کو بھیجی ہیں .رولز آف بزنس کے تبدیلی کی سفارش بھی کی ہے .2022 کے سیلاب میں 30 بلین ڈالر نقصان ہوا ماحولیاتی تبدیلی کے ایونٹ بہت زیادہ ہورہے ہیں ہمارے پاس ان ایونٹس کو بہت پہلے جاننے کی استعداد نہیں 2 پالیسی ڈرافٹ حتمی منظوری میں ہیں سب سے اہم مسئلہ کلائمیٹ فائنانس ہے عالمی درجہ پر کلائمیٹ فائنانس کا کوئی ڈیفینیشن نہیں پاکستان نے 1999 سے اب تک 152 ایکسٹریم ویدر ایونٹس کا سامنا کیا سالانہ فائنانس گیپ 9 سے 14 بلین ڈالر کا گیپ ہے 1558.60 ملین ڈالر کے منصوبے پائپ لائن میں ہیں
دریں اثناء
ہم نے گرین بجٹنگ کا پروگرام بنایا ہے ماحولیات پر رکھے جانے والی رقم کا پتا چلے گا کلائمیٹ چینج اتھارٹی بنا دی گئ ہے اسلام آباد انتظامیہ،سی ڈی اے سے مل کر کام کرتے ہیں گزشتہ چند سالوں میں گرین انویسٹمنٹ 12 بلین ڈالر سے زائد آئی ہے کلائمیٹ ڈپلومیسی میں پاکستان کمزور ہے کلائمیٹ ڈپلومیسی ہمارا کام ہے فارن آفس کا نہیں ممبر کمیٹی شائستہ پرویز نے کہا ہے کہ پاکستان میں کپاس کی پیدوار گر گئ ہے، اس سے ملک کو معاشی نقصان ہورہا ہے، آج تک 28 میں سے 8 اقدامات پر کام ہوا وہ بھی تسلی بخش نہیں .مزید تفصیلات کے مطابق شائستہ پرویز نے کہا کہ انڈسٹری کے لوگوں سے ملیں،ان سے پالیسی کا پوچھیں، اسموگ سب سے بڑا خطرہ ہے اس کے لئے کیا کام ہوا؟پانی کی قلت مستقبل میں بڑا خطرہ ہوگا۔اقدامات پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں