افغان کھاد سے لدا دوسرا بحری جہاز گوادر بندرگاہ پر لنگرانداز
اسلام آباد، وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے ہفتے کے روز گوادر بندرگاہ پر افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت دوسرے بحری جہاز کی کامیاب آمد کا خیرمقدم کیا۔
یہ جہاز 20 ہزار میٹرک ٹن ڈی اے پی (Di-Ammonium Phosphate) کھاد لے کر آسٹریلیا کے شہر ٹاؤنس ول سے گوادر پہنچا۔ اس سے قبل چار فروری 2025 کو “MV Beyond 2” کی آمد ہوئی تھی، جو نئے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ فریم ورک کے تحت پہلا جہاز تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ “یہ پیش رفت ہماری مسلسل کوششوں کا حصہ ہے تاکہ گوادر بندرگاہ کو افغانستان کے لیے ایک تزویراتی تجارتی گیٹ وے کے طور پر فعال کیا جا سکے۔ گوادر میں بڑھتی ہوئی ٹرانزٹ سرگرمیاں اس بات کی غماز ہیں کہ ہم افغانستان کو بین الاقوامی منڈیوں تک مؤثر رسائی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ حالیہ دنوں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے بینک گارنٹی کی جگہ انشورنس گارنٹی کی منظوری دی ہے، جس سے کاروباری آسانی میں بہتری آئی ہے اور کارگو کلیئرنس کا عمل تیز ہوا ہے۔
جنید انور چوہدری نے کہا کہ جہاز “MV ASL ROSE” کی آمد گوادر کی آپریشنل تیاری اور انفراسٹرکچر پر بین الاقوامی اعتماد کا ثبوت ہے اور پاکستان کے قابلِ بھروسا ٹرانزٹ نظام کو اجاگر کرتا ہے۔
انہوں نے گوادر بندرگاہ حکام کو ہدایت کی کہ جہاز کی فوری برتھنگ اور تیز رفتار کارگو اتارنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بندرگاہ افغانستان-پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے (APTTA) کے تحت بڑھتی ہوئی تجارتی سرگرمیوں کو سنبھالنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
وفاقی وزیر نے امید ظاہر کی کہ اس پیش رفت سے ٹرانزٹ لاگت میں کمی، تجارتی مؤثریت میں اضافہ اور پاکستان و افغانستان کے معاشی روابط مزید مستحکم ہوں گے۔ ساتھ ہی یہ گوادر بندرگاہ کو خطے میں وسیع تر معاشی انضمام کا مرکز بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔