کھیلوں کے سامان کی چین کو برآمدات میں 7 فیصد اضافہ

پاکستان کی کھیلوں کے سامان کی برآمدات چین میں 6.68 فیصد بڑھ گئیں

پاکستان کی کھیلوں کے سامان کی برآمدات چین میں 6.68 فیصد بڑھ گئیں

چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 کے پہلے گیارہ مہینوں میں، چین نے پاکستان سے دس اعشاریہ 7 ملین ڈالر مالیت کی باسکٹ بال، فٹ بال اور والی بال درآمد کیں، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 6.68 فی صد زیادہ ہے۔یہ پیشرفت پاکستان کی اعلیٰ معیار کے کھیلوں کے سامان کے عالمی مرکز کے طور پر بڑھتی ہوئی حیثیت کو اجاگر کرنیکے ساتھ ساتھ چین کیساتھ اسکے بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات کی بھی عکاسی کرتی ہے۔پاکستان میں فٹ بال، والی بال، باسکٹ بال، اور دیگر لوازمات سمیت اعلیٰ معیار کے کھیلوں کے سامان تیار کرنیکا ایک مستقل رواج ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ملک کے ہنر مند کاریگر اس شعبے میں اپنی مہارت کیلیے مشہور ہیں۔ اسکی شاندار کاریگری اور کارکنوں کے ایک بڑے تالاب کے باوجود، بین الاقوامی منڈیوں تک صنعت کی ناقص رسائی نے طویل عرصے تک اسکی ترقی کو روکا ہے۔تاہم، چین پاکستان کو اپنا اثر و رسوخ بڑھانے اور نئی منڈیاں کھولنیکا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔دنیا کے سب سے بڑے مینوفیکچرنگ ملک کے طور پر، چین کے پاس جدید ٹیکنالوجی، ایک بہت بڑا اقتصادی حجم اور ایک مکمل تجارتی نیٹ ورک ہے،

یہ سب کچھ پاکستان کی کھیلوں کے سامان کی صنعت کو اہم تبدیلیوں سے گزرنے میں مدد دے سکتا ہے۔نیشنل بینک آف پاکستان کے چیف نمائندے شیخ محمد شارق نے نوٹ کیا کہ چین میں اپنے دور حکومت کے دوران، انھوں نے چینی عوام میں کھیلوں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مشاہدہ کیا، جو کہ صحت کے حوالے سے شعور رکھنے والے متوسط ​​طبقے اور حکومت کی حمایت یافتہ فٹنس اقدامات سے متاثر ہے، جس سے ایک مضبوط مارکیٹ بنتی ہے۔ کھیلوں کے سامان کیلئے.پاکستانی فٹ بال، جو سیالکوٹ کے مینوفیکچررز کی1 خاص مصنوعات ہیں، ایک بڑی برآمد بنی ہوئی ہیں،

جب کہ باسکٹ بال اور والی بالز میں بھی چینی اسکولوں اور پیشہ ورانہ لیگز میں بڑھتی ہوئی مقبولیت کیوجہ سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔چین کے نچلی سطح پر پھیلتے ہوئے کھیلوں کے پروگرام اور کھیلوں کے بڑے مقابلوں کی میزبانی کی تیاریوں نے اعلیٰ معیار کے آلات کی مانگ میں اضافہ کیا ہے۔ شارق نے مزید کہا کہ برآمدات میں اضافہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات کو نمایاں کرتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں