مشرق وسطیٰ کشیدگی کے بعد بٹ کوائن کریش کر گیا

ایران پر امریکی حملوں کے بعد کرپٹو مارکیٹ میں بھونچال، بٹ کوائن ایک ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا

کراچی: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور مہنگائی کے خدشات کے باعث عالمی کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں بٹ کوائن کی قیمت مئی کے بعد پہلی بار 99,000 ڈالر سے نیچے آ گئی۔

اتوار کو دن بھر بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل اثاثوں کی بڑے پیمانے پر فروخت ہوئی، جس کے نتیجے میں ایتھرم کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد، جبکہ سولانا، ایکس آر پی اور ڈوج کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیز میں بھی نمایاں گراوٹ دیکھی گئی۔

اگرچہ اتوار کی شام تک کچھ حد تک بحالی آئی اور بٹ کوائن 101,000 ڈالر کی سطح پر واپس آیا، تاہم مارکیٹ مجموعی طور پر دباؤ کا شکار رہی۔ ایتھرم بھی معمولی بہتری کے بعد 2.5 فیصد کمی کے ساتھ 2,200 ڈالر پر ٹریڈ کرتا دکھائی دیا۔

ماہرین کے مطابق ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی نے تیل کی عالمی رسد پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ جے پی مورگن نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا تو تیل کی قیمت 130 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے، جو عالمی افراط زر کو ایک بار پھر 5 فیصد تک لے جانے کا باعث بن سکتی ہے۔

اسی خدشے کے پیشِ نظر سرمایہ کاروں نے قیاسی اثاثوں سے سرمایہ نکالنا شروع کر دیا ہے، جس کا سب سے بڑا اثر کرپٹو مارکیٹ پر پڑا۔ بٹ کوائن، جسے اکثر افراط زر سے تحفظ کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، حالیہ دنوں میں ٹیکنالوجی اسٹاکس کی طرح حساس ردعمل دے رہا ہے۔

ڈیٹا تجزیاتی فرم کائیکو کے مطابق، رواں سال کے آغاز میں بٹ کوائن اور نیس ڈیک انڈیکس کے درمیان تعلق کم ترین سطح پر تھا، تاہم اب ان کے درمیان باہمی وابستگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ اسپات بٹ کوائن ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ (ETF) میں بھی ادارہ جاتی سرمایہ کاری کا رجحان غیر مستحکم نظر آ رہا ہے۔ کوائن گلاس کے مطابق، پیر سے بدھ تک اس فنڈ میں 1.04 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، تاہم جمعرات کو یہ مکمل طور پر رک گئی، اور جمعہ کو صرف 6.4 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری دیکھی گئی۔

ٹیکنیکل سطح پر بھی بٹ کوائن کے 99,000 ڈالر سے نیچے گرنے کے بعد بائنانس اور بائی بٹ جیسے پلیٹ فارمز پر بڑی سطح پر جبری فروخت ہوئی، جس کے نتیجے میں صرف اتوار کے روز 24 گھنٹوں کے دوران ایک ارب ڈالر سے زائد کی پوزیشنز ختم ہو گئیں۔ ان میں 95 فیصد طویل المدتی خریداریوں پر مشتمل تھیں، جو مارکیٹ میں غیر معمولی خطرے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں