کوئٹہ، پاکستانی پمپس پر ایرانی پٹرول کی فروخت جاری
شہر کے مختلف علاقوں میں ایرانی پٹرول کی غیر قانونی فروخت ایک بار پھر زور پکڑ گئی ہے، جب کہ ڈی آئی جی کوئٹہ کی جانب سے واضح احکامات کے باوجود متعلقہ تھانوں کے اہلکار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی ایرانی پٹرول پمپس دوبارہ قائم ہو چکے ہیں، جن کے مالکان نے فی لیٹر قیمت میں اضافہ کرتے ہوئے 245 روپے مقرر کر رکھی ہے۔ حیران کن طور پر شہر کے بیشتر پاکستانی پٹرول پمپس پر بھی ایرانی پٹرول فروخت کیے جانے کے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ پولیس اہلکار نہ صرف اس غیر قانونی کاروبار سے باخبر ہیں بلکہ مبینہ طور پر اس میں ملوث بھی ہیں۔ عوام نے آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی ایرانی پٹرول فروخت میں ملوث پمپس مالکان اور پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
شہریوں کا مزید کہنا ہے کہ اگر پولیس ایرانی پٹرول کی روک تھام میں ناکام ہے تو پھر دیگر سنگین جرائم کے خلاف کارروائی کی امید کیسے کی جا سکتی ہے؟