کیا عید سے قبل کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول دستیاب ہوگا؟
کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ضلعی انتظامیہ نے غیر قانونی ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔ ضلعی حکام کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 100 سے زائد غیر قانونی نجی پیٹرول پمپس سیل اور درجنوں افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ گنجان آباد علاقوں میں غیرقانونی پمپ حادثات کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ اسی لیے کارروائیوں کا دائرہ مزید بڑھایا جا رہا ہے۔
ادھر پیٹرول کاروبار سے وابستہ ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سخت کارروائیوں کے باعث شہر کے اکثر غیر قانونی پیٹرول پمپ بند ہو چکے ہیں، تاہم محدود پیمانے پر بوتلوں اور دکانوں کے پیچھے سے پیٹرول کی خفیہ فروخت جاری ہے۔
شہریوں کے مطابق ایرانی پیٹرول پر پابندی کے بعد انہیں مہنگا پاکستانی پیٹرول خریدنا پڑ رہا ہے۔ مقامی شہری حمزہ احمد کے مطابق پابندی سے قبل ایرانی پیٹرول 190 روپے لیٹر دستیاب تھا جبکہ اب پاکستانی پیٹرول 254 روپے میں خریدنا پڑ رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر حکومتی کریک ڈاؤن جاری رہا تو عید قربان سے قبل کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کی فراہمی مزید محدود ہو سکتی ہے، جس کا اثر عام شہریوں پر براہ راست پڑے گا۔