پی آئی اے کی نجکاری: اس بار کم از کم بولی 100 ارب روپے متوقع

پی آئی اے کی نجکاری: اس بار کم از کم بولی 100 ارب روپے متوقع

پی آئی اے کی نجکاری: اس بار کم از کم بولی 100 ارب روپے متوقع

اسلام آباد – پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے حکومت کی کوششیں ایک بار پھر تیز ہو گئی ہیں، اور اس بار متوقع ہے کہ کم از کم بولی کی قیمت 100 ارب روپے سے زائد رکھی جائے گی۔

حکومت نے سرمایہ کاروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ 3 جون 2025 تک اپنی دلچسپی کی درخواستیں نجکاری کمیشن کو جمع کرائیں۔ اس بار بولی میں صرف وہی سرمایہ کار حصہ لے سکیں گے جو مالی طور پر اہل ہوں۔

ذرائع کے مطابق، خریداروں کو پی آئی اے کے اثاثوں کی مکمل تفصیل فراہم کی جائے گی، جس کے بعد بولیوں کی وصولی اور ٹینڈر اوپننگ کا مرحلہ طے پائے گا۔ حکومت نے پی آئی اے کو منافع بخش ادارہ ظاہر کیا ہے، جس کے مطابق 2024 میں ادارے نے 26.2 ارب روپے کا خالص منافع حاصل کیا — یہ 21 برس بعد پہلا بڑا مالیاتی بریک تھرو ہے۔

اکتوبر 2024 میں کیے گئے نجکاری کے پہلے مرحلے میں صرف ایک کمپنی “بلو ورلڈ سٹی” نے 10 ارب روپے کی بولی دی، جو حکومت کے مقرر کردہ 85 ارب روپے کے کم از کم ہدف سے کہیں کم تھی۔ نتیجتاً، بولی مسترد کر دی گئی۔

پی آئی اے کے لیے ایک بڑی کامیابی اس وقت سامنے آئی جب نومبر 2024 میں یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (EASA) نے یورپ پر پروازوں کی پابندی ختم کر دی۔ اس پیشرفت نے ادارے کی ساکھ بحال کی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا۔

حکومت کو توقع ہے کہ مالیاتی بہتری، قرضوں کی منتقلی، اور بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کی روشنی میں اس بار متعدد بڑی کمپنیاں مسابقتی بولی میں حصہ لیں گی۔ نجکاری کا عمل 2025 کے اختتام تک مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں