امریکا کوملنے والی’خطرناک خفیہ اطلاع‘ کیا تھی جس نے انڈیا کو جنگ بندی پر مجبور کیا؟
امریکی خبر رساں ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ بندی ایک اچانک اور غیر متوقع واقعہ تھا جس نے عالمی توجہ حاصل کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ جب دونوں ممالک میں کشیدگی عروج پر پہنچی، امریکا نے پاکستان کی درخواست کے باوجود براہ راست ثالثی سے گریز کیا۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے اس دوران کہا تھا کہ امریکا چاہتا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم ہو، مگر امریکا اس جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا۔
جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب بھارت نے پاکستان کی دفاعی تنصیبات پر میزائل حملے کیے، جس کے جواب میں پاکستان نے “آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت بھارتی اہداف کو نشانہ بنایا، جس کا خود بھارت نے اعتراف کیا۔
اس کے بعد بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت جنگ جاری رکھنا نہیں چاہتا، بشرطیکہ پاکستان بھی ایسا نہ کرے، جو کہ بھارت کی پوزیشن میں پہلی بار تبدیلی تھی۔
9 اور 10 مئی کی رات پاکستانی تنصیبات پر بھارتی حملوں کے جواب میں پاکستان نے متعدد میزائل داغے۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز نے رابطہ کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا۔
سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران اچانک جنگ بندی کی راہ کیسے ہموار ہوئی۔ اس کشیدگی کے عروج کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو جمعہ کی صبح ایک “خطرناک” خفیہ اطلاع موصول ہوئی جس نے امریکا کو کشیدگی کم کرنے کے لیے فعال کردار ادا کرنے پر مجبور کیا۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی حکام نے اس اطلاع کی حساسیت کے پیش نظر اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں، تاہم یہ معلومات امریکی نائب صدر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے رابطہ کرنے کی راہ دکھا گئیں۔ جے ڈی وینس نے مودی کو کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کریں تاکہ تناؤ کم کیا جا سکے۔ اس کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی گئی اور جنگ بندی کے لیے رضامندی ظاہر کی گئی۔
جنگ بندی کے بعد بھارت میں مودی حکومت کو ہزیمت کا سامنا ہے، کیونکہ اس سے پہلے بھارت نے پاکستان کی کشیدگی کم کرنے کی پیشکش کو مسترد کیا تھا، اور وہ مذاکرات کے لیے تیار نہیں تھا۔ تاہم، پاکستان کی جانب سے زبردست جوابی کارروائی اور امریکا سے موصول ہونے والی خفیہ اطلاع نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر مجبور کر دیا۔