منگچر پر مسلح افراد کا قبضہ، سرکاری عمارتیں زیرِ کنٹرول

منگچر میں شدید بدامنی، مسلح افراد نے کنٹرول سنبھال لیا

منگچر میں شدید بدامنی، مسلح افراد نے کنٹرول سنبھال لیا، متعدد واقعات میں فائرنگ اور دھماکوں کی اطلاعات

قلات کی تحصیل منگچر اور اس کے گرد و نواح میں صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی ہے، جہاں سینکڑوں مسلح افراد نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے جوہان کراس بازار اور کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ناکہ لگا کر ہر قسم کی ٹریفک کو معطل کر دیا ہے۔ شاہراہ بند ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ تاحال کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

مزید اطلاعات کے مطابق مسلح افراد نے سرکاری و عسکری عمارتوں پر بھی قبضہ جما لیا ہے، جبکہ فورسز کے مرکزی کیمپ کو نشانہ بنانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق علاقے میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

اسی تناظر میں، منگچر کے علاقے رحیم آباد میں قومی شاہراہ پر ایک پل کے نیچے زور دار دھماکہ ہوا۔ دھماکے سے پل کو معمولی نقصان پہنچا ہے تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لیویز ذرائع دھماکے کی نوعیت اور ذمہ داروں کے تعین کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں۔

دوسری جانب خالق آباد کوٹ لانگو لیویز چوکی پر بھی نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سواروں کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں لیویز اہلکار حق نواز ولد لعل محمد قوم لانگو موقع پر ہی شہید ہو گئے۔ حملہ آور واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، جبکہ مقامی انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

قلات، منگچر اور اطراف کے علاقوں میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور مسلح کارروائیوں کے بعد سیکیورٹی ادارے صورت حال پر قابو پانے کے لیے سرگرم ہو چکے ہیں، تاہم عوام میں خوف کی فضا برقرار ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں