اینٹی کرپشن بلوچستان کی کامیاب کارروائی: جعلی بھرتیوں اور عوامی فراڈ کا انکشاف

اینٹی کرپشن بلوچستان کی کامیاب کارروائی: جعلی بھرتیوں اور عوامی فراڈ کا انکشاف

ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان، عبدالواحد کاکڑ کی ہدایت پر عوام سے دھوکہ دہی اور جعلی بھرتیوں میں ملوث عناصر کے خلاف موثر کارروائی کی گئی۔

ڈائریکٹر ایجوکیشن (اسکولز) بلوچستان کی شکایت پرتال پور فاؤنڈیشن بلوچستان اور راسکو ٹیسٹنگ سروس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ۔ شکایت میں الزام تھا کہ تال پور فاؤنڈیشن جعلی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے امیدواروں سے رقوم وصول کر کے انہیں جعلی ٹیچنگ تقرری کے آرڈرز جاری کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ( تحقیقات) عظیم انجم ہمبی، اسٹنٹ ڈائریکٹر ( تحقیقات) قمبر بلوچ اسٹنٹ ڈائریکٹر (تحقیقات) عبدالقیوم، دیگر افسران اینٹی کر پشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان شامل تھے. اس ٹیم نے تال پور فاؤنڈیشن اور راسکو ٹیسٹنگ سروس کے دفتر واقع جناح ٹاؤن کوئٹہ پر چھاپہ مارا، جہاں کارروائی کے دوران تقرری کے جعلی آرڈرز ، امیدواروں کے کوائف, جعلی ٹیسٹ کے ریکارڈ، لیپ ٹاپس، اسٹاپس، جعلی سرکاری خطوط و دفتری خط و کتابت اہم مواد برآمد ہوا.

بیانات اور شواہد سے یہ انکشاف ہوا کہ محمد حیات تالپور، چیئرمین فاؤنڈیشن اس تمام فراڈ کا مرکزی کردار ہے۔ اس کے ساتھ شاہ رخ خان اور محمد عارف بھی جعلی تقرریوں میں شریک تھے، جو مبینہ طور پر کچھ سرکاری افسران کی مدد سے عوام کو دھوکہ دیتے رہے۔

تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا کہ تالپور فاؤنڈیشن اسکولز بلوچستان کے نام پر 440 سے زائد امیدواروں کو مختلف تدریسی آسامیوں پر تقرری کے جعلی آرڈرز دیے گئے، حالانکہ ایسے اسکولز بلوچستان میں سرے سے موجود ہی نہیں۔ مزید یہ کہ تقریباً 1700 امیدواروں سے فی کس 380 روپے کی رقم ایک مخصوص بینک اکاؤنٹ میں جمع کروائی گئی۔ اس مقصد کے لیے راسکو ٹیسٹنگ سروس نے ایک شادی ہال میں جعلی ٹیسٹ و انٹرویوز کا انعقاد کیا۔ علاوہ ازیں، روزنامہ مشرق میں شائع شدہ ایک اشتہار سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ تالپور فاؤنڈیشن بلوچستان نے جعلی اساتذہ کی تقرریوں کے سلسلے میں پورے بلوچستان کے لیے 1535 خالی آسامیوں کا اشتہار دیا، تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد سے دھوکہ دہی کے ذریعے رقم بٹوری جا سکے۔

گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے، اور دیگر ملوث سرکاری افسران کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

عوام سے اپیل ہے کہ ایسے فرازی عناصر سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشکوک بھرتی یا ادارے کی تصدیق متعلقہ محکمے سے ضرور کریں۔ مزید یہ کہ اگر کسی فرد کے پاس مذکورہ گرفتار ملزمان یا اداروں کے خلاف مزید شواہد یا شکایات ہوں تو وہ براہ راست ڈائریکٹوریٹ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان سے رجوع کریں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں