پاکستان میں کرپٹو کرنسی کب قانونی بنے گی؟ حکومت کا لائحہ عمل کیا ہے؟
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو ابھی تک قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے، لیکن حکومت نے کرپٹو کرنسی کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے کرپٹو کونسل قائم کر دی ہے، جو اس شعبے کی ترقی کے لیے اہم قدم ہے۔ حالیہ مہینوں میں کرپٹو کونسل کی تشکیل کے باوجود اس حوالے سے پیشرفت سست رہی ہے، جس کی وجہ عالمی سطح پر مختلف مسائل کا سامنا کرنا بتایا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود، کرپٹو کرنسی کے قانونی طور پر جائز ہونے کا امکان ابھی بھی موجود ہے، مگر اس کے لیے مزید وقت درکار ہو گا۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری، محمد ظفر پراچہ کے مطابق، کرپٹو کرنسیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے ابھی بھی کافی کام باقی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت دینے میں مزید تقریباً ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کرپٹو کرنسی کا ریٹ تیزی سے بدلتا ہے اور فی الحال اس میں سرمایہ کاری کرنا اتنا محفوظ نہیں ہے، اس لیے حکومت کو محتاط فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ظفر پراچہ نے مزید کہا کہ کرپٹو کو قانونی طور پر ریگولیٹ کرنے کے فوائد بھی ہیں، خاص طور پر اس سے غیر قانونی سرگرمیاں جیسے منی لانڈرنگ، اسلحہ خریداری اور انسانی اسمگلنگ میں کمی آ سکتی ہے۔ اگر کرپٹو کرنسی کو قانونی طور پر منظوری دی جاتی ہے، تو اس کے ساتھ ایک مضبوط چیک اینڈ بیلنس سسٹم بھی ہوگا، جس سے ان جرائم کی روک تھام ممکن ہو سکے گی۔
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں اگر کرپٹو کرنسی کو درست طریقے سے ریگولیٹ نہ کیا گیا تو اس سے زرمبادلہ کے انخلا کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے، کیونکہ کرپٹو کرنسی خریدنے کے لیے ڈالرز کی ضرورت ہوتی ہے، جس سے مالی بحران بڑھ سکتا ہے۔
اس کے باوجود، کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت دینا پاکستان کی معیشت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر حکومت اس پر مناسب چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ کام کرے۔ اس سے نہ صرف ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، بلکہ نوجوانوں کے لیے بھی نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
پاکستان کرپٹو کونسل کا قیام: ڈیجیٹل کرنسی کے شعبے میں انقلاب کی جانب قدم
پاکستان کرپٹو کونسل (پی سی سی) حکومت کی جانب سے قائم کیا گیا ایک ادارہ ہے جس کا مقصد بلاک چین اور کرپٹو کرنسی کی ترقی، انضمام اور ضابطہ کاری کے لیے ایک مستحکم اور ترقی پسند فریم ورک فراہم کرنا ہے۔ یہ کونسل کلیدی پالیسی سازوں، ریگولیٹری سربراہان اور صنعت کے ماہرین پر مشتمل ہے اور پاکستان میں ایک جدید اور محفوظ ڈیجیٹل اثاثہ جاتی ایکو سسٹم قائم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
کرپٹو کونسل کے قیام کی ضرورت:
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے شعبے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس سے 10 لاکھ سے زائد پاکستانی منسلک ہیں۔ کرپٹو کونسل کا قیام اس بڑھتے ہوئے شعبے کو قانونی دائرے میں لانے اور اس کی ترقی کے لیے ضروری تھا۔
پاکستان کو کرپٹو کونسل کے قیام سے کیا فائدہ ہوگا؟
پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب کے مطابق، اس سے نہ صرف پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، بلکہ ریونیو اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں کرپٹو کرنسی میں صرف ایک سال میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، اور پاکستان بھی اس طرح کے فوائد حاصل کر سکتا ہے۔ مزید برآں، اس کا فائدہ نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے اور نئی کمپنیوں کے قیام کی صورت میں بھی ہوگا۔
پاکستان میں کرپٹو کا کاروبار:
پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے کاروبار کا غیر رسمی سطح پر بڑے پیمانے پر پھیلاؤ ہوا ہے، اور ایک اندازے کے مطابق 2 کروڑ پاکستانی کرپٹو کرنسی کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ مالی سال 2020-2021 میں پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی کرپٹو کرنسی کی ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی گئی تھیں۔