کوئٹہ میں روٹی کی قیمت مقرر، 360 گرام صرف 30 روپے میں
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر کچلاک، محکمہ انڈسٹری، مارکیٹ کمیٹی، انجمن تاجران، چیمبر آف کامرس اور کنزیومر سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں آٹے کی حالیہ قیمتوں میں کمی کے تناظر میں روٹی کی نئی قیمت مقرر کرنے کے لیے تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ تجزیے کے بعد 360 گرام روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ نے کہا کہ تندور مالکان آٹے کی قیمت بڑھنے پر فوری ردعمل دیتے ہیں لیکن آٹا سستا ہونے کے باوجود روٹی کی قیمت میں کمی نہیں کرتے، جو عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تندور ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو بارہا نوٹسز دیے جا چکے ہیں کہ روٹی کی قیمتیں کم کی جائیں، مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔انہوں نے واضح کیا کہ کوئٹہ میں سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی پر ضلعی انتظامیہ بلا امتیاز کارروائی کرے گی۔
عوام کو ریلیف دینے کے لیے تمام ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہر تندور پر سرکاری نرخنامہ نمایاں طور پر آویزاں کیا جائے گا اور ہر تندور پر کمپیوٹرائزڈ وزن کی سہولت موجود ہوگی تاکہ مقررہ وزن اور قیمت کی پابندی یقینی بنائی جا سکے۔