بیلاروس سے 1.5 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار، شہباز شریف کا بڑا اعلان

بیلاروس سے 1.5 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار، شہباز شریف کا بڑا اعلان

بیلاروس سے 1.5 لاکھ پاکستانیوں کو روزگار! شہباز شریف کا بڑا اعلان

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے حالیہ دورہءِ بیلاروس کو کامیاب قرار دیا اور دونوں ممالک کے درمیان زرعی، صنعتی، اور افرادی قوت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ بیلاروس کی زرعی مہارت سے فائدہ اٹھایا جائے گا اور زرعی مشینری کے جوائنٹ وینچرز پاکستان میں قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بیلاروس میں مائنز اینڈ منرلز مشینری بنانے والی فیکٹری کا بھی دورہ کیا اور اس شعبے میں بھی تعاون بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ، “اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کے بے پناہ ذخائر سے نوازا ہے، ان سے استفادہ کے لیے عالمی اشتراک ضروری ہے۔”
وزیرِ اعظم نے بتایا کہ ڈیڑھ لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کو بیلاروس میں روزگار کی فراہمی کیلئے معاہدہ طے پا گیا ہے، اور “یہ بھرتیاں مکمل میرٹ پر ہوں گی۔”

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ، “پنجاب اسپیڈ اصل میں پاکستان اسپیڈ تھی، جو اب سپر پاکستان اسپیڈ بن چکی ہے۔”وزیرِ اعظم نے میاں نواز شریف کو قیادت کا محور قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ہم ان کی قیادت میں قوم کی خدمت کر رہے ہیں اور ترقی و خوشحالی کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔”

افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ افغانستان ایک برادر ہمسایہ ملک ہے، مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں وہاں سے پاکستان میں دہشت گردی کر رہی ہیں۔انہوں نے افغان عبوری حکومت پر زور دیا کہ “دوحہ معاہدے کے مطابق اپنی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے”۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ، “پاکستانی عوام، افواج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی۔”اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق گفتگو میں وزیرِ اعظم نے اسلام آباد میں جاری اوورسیز کنوینشن کو تاریخی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ “اوورسیز پاکستانی دن رات محنت کرکے نہ صرف پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں بلکہ ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیلات بھیجتے ہیں، جس میں اس سال خاصا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔”

انہوں نے یقین دلایا کہ “کنوینشن میں اوورسیز پاکستانیوں کے جائز مطالبات غور سے سنیں گے اور ان پر تیزی سے عملدرآمد کریں گے۔”

Author

اپنا تبصرہ لکھیں