ایران میں کار ورکشاپ پر حملہ، 8پاکستانی مزدور بیدردی سے قتل
ایران کے سرحدی صوبے سیستان و بلوچستان کے علاقے مہرسطان میں ایک دلخراش واقعے میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو بیدردی سے قتل کر دیا گیا۔ مقتولین کا تعلق پنجاب کے ضلع بہاولپور سے تھا، جو حائز آباد کے ایک ورکشاپ میں گاڑیوں کی مرمت، پینٹنگ اور پالش کا کام کرتے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم حملہ آور رات کی تاریکی میں ورکشاپ میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کر کے تمام مزدوروں کو قتل کر دیا۔ تمام مقتولین کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔
جاں بحق افراد میں دلشاد، اس کا بیٹا نعیم، جعفر، دانش، ناصر اور دیگر شامل ہیں۔ واقعے کے بعد ایرانی سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو تحویل میں لے کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم ابتدائی شواہد کے مطابق اس بہیمانہ کارروائی میں پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
ایرانی حکام نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، لیکن تاحال کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ دوسری جانب تہران میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان کے مطابق، سفارتی عملہ موقع پر پہنچ چکا ہے اور ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مقتولین کی شناخت، لاشوں کی واپسی اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ جنوری 2024 میں بھی ایران کے شہر سراوان میں 9 پاکستانی مزدوروں کو اسی طرح قتل کر دیا گیا تھا۔ سیستان و بلوچستان میں پاکستانی مزدوروں پر یہ دوسرا بڑا حملہ ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
پاکستانی حکومت نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔