کوئٹہ میں حالات کشیدہ، احتجاج پر فائرنگ، ہلاکتیں

کوئٹہ میں حالات کشیدہ، احتجاج پر فائرنگ، ہلاکتیں

کوئٹہ میں حالات کشیدہ، احتجاج پر فائرنگ، ہلاکتیں

کوئٹہ کے سریاب روڈ پر بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے کارکنان کی بازیابی اور سول اسپتال میں لاشیں نہ دیکھنے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے سریاب روڈ پر ٹائر جلا کر شدید احتجاج کیا، جس کے دوران پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوا۔

پولیس نے آنسو گیس، واٹر کینن اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دعویٰ ہے کہ پولیس کی مبینہ فائرنگ سے 3 مظاہرین جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے۔

مشتعل مظاہرین نے لاشوں کو سریاب روڈ پر رکھ کر دھرنا دے دیا اور بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا۔

حالات کی سنگینی کے پیش نظر کوئٹہ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی، جبکہ انتظامیہ نے ریڈ زون جانے والے راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے الزام عائد کیا کہ بی وائی سی نے قومی شاہراہ بند کر کے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا، جس کی وجہ سے کراچی اور دیگر شہروں سے آنے والے مسافر شدید مشکلات کا شکار ہوئے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس نے شاہراہ کھلوانے کے لیے قانون کے مطابق کارروائی کی، مگر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور تشدد کیا، جس کے نتیجے میں لیڈی پولیس کانسٹیبل سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے۔

بلوچستان حکومت کے مطابق احتجاج کے دوران رکھی گئی لاشوں کی شناخت اور وجوہات کا تعین تاحال نہیں ہو سکا۔ حکومت نے واضح کیا کہ نقصِ امن پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں