بلوچستان، شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ، کوئٹہ میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل،حالات کشیدہ

بلوچستان، شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال ، کوئٹہ میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل،حالات کشیدہ

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے صوبے بھر میں آج شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ’آج ریاست پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی کوئٹہ میں پرامن مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں اس وقت تک تین پر امن مظاہرین ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔‘

دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’احتجاج کرنے والے کے خلاف پولیس نے قانون کے مطابق کارروائی کی، مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور تشدد کیا اور اس دوران ’لیڈی پولیس کانسٹیبل اور پولیس اہلکاروں سمیت دس زخمی افراد ہسپتال لائے گئے۔‘

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں انٹرنیٹ کے بعد موبائل فون سروس کو بھی معطل کردیا گیا جس سے لوگ پریشانی اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ایک روز قبل سے سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے بلوچ یکہجہتی کے رہنماؤں کی گرفتاریوں اور مرنے والے افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے نہ کرنے اور شناخت کے لیے نہ لے جانے کے خلاف دھرنا دیا جا رہا تھا۔

دوسری جانب کوئٹہ کے قمبرانی روڈ پر گرفتار ہونے والے بلوچ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے احتجاج ریلی نکالی گئی تھی۔سماجی کارکن ماہ رنگ بلوچ کا دعویٰ ہے کہ ’یونیورسٹی کے سامنے دھرنا جاری تھا کہ دو بجے پولیس کی بھاری نفری آئی۔ انھوں نے شیلنگ کی اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین لوگ ہلاک اور تیرہ لوگ زخمی ہیں۔‘لاپتہ پیاروں کی متلاشی بلوچ خواتین: ’دل سے ڈر ختم ہو چکا، بس کسی بھی طرح ہمیں اپنے بھائیوں کو واپس لانا ہے‘کوئٹہ میں 13 ’نامعلوم لاشوں‘ کی تدفین: یہ لوگ کون تھے اور بی بی سی نے قبرستان میں کیا دیکھا؟

انٹرنیٹ اور موبائل فون کی بندش اور لوگوں کی مشکلات

کوئٹہ میں موبائل فون سروس کی بندش کا آغاز جمعے اور سینیچر کی درمیانی شب ساڑھے 11 بجے کے قریب ہوا جبکہ دوسری جانب جمعرات کو دو بجے کے بعد سے ہی موبائل فون پر انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا تھا۔

اگرچہ سرکاری حکام کی جانب سے پہلے موبائل فون پر انٹرنیٹ سروس اور اب مکمل طور پر موبائل فون سروس کی بندش کی وجوہات نہیں بتائی گئیں تاہم جمعرات کو موبائل فون پر انٹرنیٹ سروس بلوچ یکجہتی کمیٹی کی یونیورسٹی آف بلوچستان کے سامنے دھرنے سے کچھ پہلے معطل ہوگئی تھی۔

موبائل فون سروس کی بندش کے باعث کوئٹہ شہر میں لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے اس احتجاج کا اعلان سکیورٹی فورسز کے مبینہ آپریشن میں ہلاک ہونے والے نامعلوم افراد کی لاشیں حوالے نہ کرنے، کمیٹی کے کارکنوں پر سول ہسپتال میں لاٹھی چارج اور ان کی گرفتاری کے خلاف شروع کیا گیا تھا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں