بولان ایکسپریس پر دہشتگردوں کا حملہ ، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، تمام دہشتگرد ہلاک

بولان ایکسپریس پر دہشتگردوں کا حملہ ، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، تمام دہشتگرد ہلاک

کوئٹہ سے پشاور جانے والی بولان ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن آخری مراحل میں داخل ہوگیا، جس کے دوران تمام دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اب تک 190 سے زائد مسافروں کو بچایا جا چکا ہے، جبکہ کچھ شہید ہونے والے مسافروں کی حتمی تعداد کے تعین کا عمل جاری ہے۔

آپریشن کے دوران دہشتگردوں کی جانب سے مزاحمت کی گئی، جبکہ اطلاعات کے مطابق ان میں خودکش بمبار بھی شامل تھے، جو معصوم شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ تاہم، فورسز نے انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ جانیں بچانے کو یقینی بنایا۔

مسافروں کی بحفاظت منتقلی

سیکیورٹی فورسز نے بازیاب کیے گئے مسافروں کو اپنی نگرانی میں مال بردار ٹرین کے ذریعے مچھ ریلوے اسٹیشن منتقل کیا، جبکہ دیگر افراد کو بھی محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ زخمی مسافروں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی۔

دہشتگردوں کے بیرونی روابط اور میڈیا پروپیگنڈا

ذرائع کے مطابق دہشتگرد حملے کے دوران بیرونی ہینڈلرز سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے رابطے میں تھے۔ اس کے علاوہ بھارتی میڈیا اور ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد گمراہ کن اور جھوٹی معلومات پھیلانے میں سرگرم نظر آئے۔

یہ پروپیگنڈا پرانی ویڈیوز، جعلی پیغامات، اور اے آئی سے تیار کردہ مواد کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ عوام میں بےچینی پیدا کی جا سکے۔ ذرائع نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف مستند ذرائع سے ملنے والی معلومات پر بھروسہ کریں اور کسی بھی افواہ کا شکار نہ ہوں۔

بلوچستان میں ٹرین سروس معطل

جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بلوچستان میں تین روز کے لیے ٹرین سروس معطل کر دی گئی ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق تین دن بعد صورتحال کا جائزہ لے کر بحالی کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ واقعہ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے ڈھاڈر میں پیش آیا، جہاں دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنا کر مسافروں کو یرغمال بنایا تھا۔ ٹرین نو بوگیوں پر مشتمل تھی، جس میں تقریباً 450 مسافر سوار تھے۔ اس حملے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔

بولان ایکسپریس حملہ: سرفراز بگٹی کا اسمبلی میں دوٹوک مؤقف

کوئٹہ: بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے پاس تجاویز ہیں یا کوئی مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو وزیر اعظم کل کوئٹہ آ رہے ہیں، آئیں اور بات کریں، حکومت تیار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ریاستی فیصلے کسی ٹوئیٹر سردار یا تھانہ سردار کے ذریعے نہیں ہوں گے، بلکہ بلوچستان اسمبلی اور اس کے منتخب نمائندے ہی کریں گے۔

فورسز کی کامیاب کارروائی: دہشتگردوں کا خاتمہ

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولیاں کھا کر 68 یرغمالیوں کو بازیاب کرایا، جبکہ 50 کے قریب دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب تمام دہشتگرد ہلاک کیے جا چکے ہیں اور آپریشن مکمل ہو چکا ہے۔

شہداء کے خون کا بدلہ لیا جائے گا

سرفراز بگٹی نے عزم کا اظہار کیا کہ عوام اور فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام اور فورسز کے شہداء کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں اور حکومت ہر شہید کا بدلہ لینے کے لیے پرعزم ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں