عوام کیلئے بری خبر، قومی شاہراہیں بند
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کی مرکزی کال پر وڈھ، نوشکی اور سوراب میں شدید احتجاج کیا گیا، جس کے نتیجے میں کوئٹہ-کراچی اور کوئٹہ-تفتان قومی شاہراہیں ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئیں۔
سردار اختر مینگل اور رہنماؤں کے خلاف مقدمات پر احتجاج
بی این پی کے کارکنان نے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل، سردارزادہ گورگین مینگل اور دیگر رہنماؤں پر جھوٹے مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاجی دھرنے دیے۔ مظاہرین نے حکومت کے اس اقدام کو سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا۔
حکومت کی پالیسیوں کے خلاف شدید ردعمل، احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
احتجاجی شرکاء نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنا عوامی حقوق کو دبانے کے مترادف ہے۔ بی این پی رہنماؤں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ہر سطح پر ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جا سکتا ہے۔
سوراب میں بی این پی کارکنان کا دھرنا، رہنماؤں کی شرکت
سوراب میں احتجاجی دھرنے کے دوران ضلعی صدر عبداللطیف قلندرانی، جنرل سیکرٹری سلطان امام، نائب صدر ڈاکٹر عبدالمالک سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے قومی شاہراہ پر مکمل دھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دی۔
نوشکی میں آر سی ڈی شاہراہ بلاک، بی این پی کارکنان سراپا احتجاج
نوشکی میں پارٹی کارکنان نے کوئٹہ-تفتان آر سی ڈی شاہراہ کو بلاک کر دیا، جس سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جھوٹے مقدمات فوری واپس لیے جائیں۔