قلات: سیندک پروجیکٹ کے قافلے پر حملہ، فورسز اور رسد گاڑیوں کو نقصان

قلات: سیندک پروجیکٹ کے قافلے پر حملہ، فورسز اور رسد گاڑیوں کو نقصان

قلات: سیندک پروجیکٹ کے قافلے پر حملہ، فورسز اور رسد گاڑیوں کو نقصان

بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر میں مسلح افراد نے سیندک پروجیکٹ کے لیے مشینری لے جانے والے قافلے پر حملہ کر دیا۔ حملے کے دوران قافلے کو سیکیورٹی فراہم کرنے والی فورسز کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

حملے کی تفصیلات

علاقائی ذرائع کے مطابق قافلے میں تقریباً 30 گاڑیاں شامل تھیں، جن پر گھات لگائے مسلح افراد نے مرکزی شاہراہ پر شدید حملہ کیا۔ اس سے قبل سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد علاقے میں فائرنگ اور دھماکوں کا سلسلہ آدھے گھنٹے سے زائد جاری رہا۔

جانی و مالی نقصانات

ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں فورسز اور قافلے کے اہلکاروں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا، جبکہ رسد گاڑیوں اور مشینری کو بھی نقصان پہنچا۔ تاہم، حکام کی جانب سے تاحال واقعے کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

بلوچستان میں بدامنی کی تازہ لہر

یہ حملہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بلوچستان میں مرکزی شاہراہوں پر پیش آنے والا دوسرا بڑا واقعہ ہے۔ ایک روز قبل مسلح افراد نے بولان کے علاقے میں مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرتے ہوئے گاڑیوں کی تلاشی لی تھی، جہاں بلوچستان اسمبلی کے ایک رکن کے گن مینوں کا اسلحہ ضبط کر لیا گیا تھا، تاہم انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی، لیکن قلات میں ہونے والے تازہ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔

سیکیورٹی اقدامات اور حکومتی ردعمل

حکام نے واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے، جبکہ فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ بلوچستان میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں پر عوامی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے، اور شہریوں نے حکومت سے فوری اور مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ خطے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں