لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں شامل ہے. آلودگی اور شدید اسموگ کے باعث شہر میں سکولوں کے اوقات کار تبدیل کر دیے گئے ہیں۔
محکمہ اسکولز ایجوکیشن کے مطابق، شہر کے سرکاری اور نجی اسکولوں میں تدریسی عمل اب صبح 8 بج کر 45 منٹ پر شروع ہوگا۔
یہ فیصلہ محکمہ ماحولیات پنجاب کی جانب سے اسموگ کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے اور ان اوقات کار کا اطلاق 31 جنوری تک جاری رہے گا۔
پنجاب میں اسموگ الرٹ جاری
پنجاب میں اسموگ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، کیونکہ لاہور دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی فہرست میں سر فہرست ہے۔ اتوار کو شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 202 ریکارڈ کیا گیا۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ باہر نکلتے وقت ماسک پہنیں، بچوں کو باہر کھیلنے سے روکیں اور زیادہ آلودہ علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صبح اور رات میں دھند کے باعث ڈرائیونگ میں احتیاط برتیں۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو فلو، جلدی الرجی، آنکھوں کی تکلیف اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ کی ہدایت دی ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کے مطابق پلاسٹک اور ربڑ جیسے ناقص ایندھن کا استعمال، خصوصاً بند روڈ کے ارد گرد موجود چھوٹے صنعتی علاقوں میں، ہوا کے معیار کو مزید خراب کر رہا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت آلودگی سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کر رہی۔
پنجاب حکومت کے سخت اقدامات کے باوجود کاربن اخراج، دھان کی باقیات جلانے اور سرحد پار سے آنے والی آلودگی اسموگ کی بڑی وجوہات ہیں۔
اسی طرح، ای پی اے نے اسموگ سے نمٹنے کے اقدامات کا دعویٰ کیا ہے اور صوبے میں بغیر ڈھکی ہوئی ریت اور مٹی کی ٹرالیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔