آئینی ترمیم پر حکومت سے کوئی بڑا اختلاف نہیں رہا: مولانا فضل الرحمان
سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پر حکومت سے کوئی بڑا اختلاف نہیں رہا۔سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات کو اسلام آباد میں چیئر مین پی پی بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طویل مشاورت کے بعد میں اور بلاول بھٹو زرداری آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔آئینی ترامیم کے ابتدائی مسودے کو مسترد کر دیا تھا، ہمارے تحفظات کے بعد حکومت متنازع شقوں سے دستبردار ہوئی۔ آئینی ترامیم کے نئے مسودے پر کوئی اختلاف رائے نہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو بھی مشاورت میں شامل کئے رکھا۔ پی ٹی آئی نے آئینی مسودے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے مشاورت کا کہا تھا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اس سارے عمل کے دوران مثبت رویے کا اظھار کیا ہے اور عمران خان کا پیغام مجھ تک پہنچایا۔ پی ٹی آئی نے اب آج (اتوار) تک کا مزید وقت مانگا ہے، ہم آج (اتوار) تک کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس موقع پر چیئر مین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو امید ہے پی ٹی آئی مثبت جواب دیگی. مجھے امید ہے فضل الرحمان پی ٹی آئی کو قائل کر لینگے. انھوں نے کہا کہ ہم نے آئینی ترامیم کا مل کر مسودہ تیار کیا ہے، ہماری خواہش ہے کہ مولانا فضل الرحمان خود یہ بل پیش کریں۔ اس سوال پر کہ جے یو آئی کے ارکان پارلیمنٹ کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے اور پیسوں کی پیشکش کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان نے مختصر جواب دیا کہ اس پر ہمارے تحفظات دور نہیں ہوئے