سیکیورٹی نے روکا، رب نے بلایا… حج کا ایسا واقعہ جو دل ہلا دے
طرابلس/مکہ مکرمہ (خصوصی رپورٹ)یہ کہانی ایک عام انسان کی نہیں، رب کی قدرت اور اس کے مہمان کو بلانے کی کہانی ہے۔لیبیا سے تعلق رکھنے والا نوجوان عامر المہدی منصور القذافی، حج کا خواب لیے، اپنے وطن سے مکہ مکرمہ روانہ ہوا۔ ایک سادہ دل انسان، جس کی زبان پر صرف ایک ہی دعا تھی:
“یا اللہ! مجھے اپنے گھر بلا لے…”
لیکن ہوائی اڈے پر پہنچتے ہی، محض نام کی بنیاد پر— “القذافی” — سیکیورٹی حکام نے سفر کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ وہی لمحہ، جس کے لیے اس نے برسوں دعائیں کی تھیں، جیسے آنکھوں کے سامنے چھن گیا۔ آنکھیں اشکبار، دل شکستہ، لیکن یقین سلامت رہا۔
عامر نے دل میں کہا:
“میرے رب نے بلایا ہے، تو وہی راستہ بھی کھولے گا۔”
پھر رب نے قدرت کا ایک باب کھولا:
جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد تکنیکی خرابی کے باعث واپس آ گیا۔
عامر نے دوبارہ کوشش کی، پھر سیکیورٹی نے روکا۔
جہاز نے دوبارہ پرواز کی — لیکن حیرت انگیز طور پر پھر واپس آ گیا!
تیسری بار، پائلٹ نے اعلان کیا:
“جب تک عامر القذافی سوار نہیں ہوگا، میں جہاز نہیں اُڑاؤں گا!”
یہ اعلان جیسے قدرت کی مہر تھا۔
اس بار سیکیورٹی خاموش ہو گئی۔ عامر کو کلیئرنس ملی۔ وہ سوار ہوا۔
اور پھر — کوئی تکنیکی مسئلہ نہیں ہوا۔
جہاز اللہ کے مہمان کو لیے، مکہ مکرمہ پہنچ گیا۔
وہی عامر،
جسے دنیا روک رہی تھی،
رب نے اپنے در پر بلا لیا۔
یہ واقعہ اس یقین کا نام ہے جو انسان رب کی رضا پر رکھے، اور اس در کا جو سب کے لیے کھلا ہے۔