چاغی کو سلام، وہ سرزمین جو دشمنوں کیلئے خوف، اور قوم کے لئے فخر بن گئی
تحریر.صوفیہ صدیقی
ستائیس سال قبل، ۲۸ مئی ۱۹۹۸ کو بلوچستان کے مغربی پہاڑوں میں واقع ضلع چاغی نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم دن دیکھا۔ یہ صرف ایٹمی تجربہ نھیں تھا — یہ خودمختاری، ہمت، اور قومی غیرت کا اعلان تھا۔ چاغی، جسے دنیا نے ایک خاموش پہاڑی خطہ سمجھا، ایک ایسے مقام میں بدل گیا جہاں سے پاکستانی قوم کی طاقت کا سورج طلوع ہوا۔
چاغی: جغرافیائی اہمیت کا مرکز، بلوچستان کا فخر
چاغی صرف ایک ضلع نھیں یہ پاکستان کے مغربی بارڈر پر واقع ایک جغرافیائی طور پر نہایت اہم خطہ ہے۔ ایران اور افغانستان سے متصل ہونے کے باعث یہ خطہ تجارتی، دفاعی اور اسٹریٹیجک اعتبار سے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ معدنیات سے مالامال یہ علاقہ صدیوں سے تاریخ کا گواہ رہا ہے، مگر ۲۸ مئی نے اسے ہمیشہ کے لئے “سنہری چاغی” بنا دیا۔
خاموش پہاڑ بولے اور دشمن کانپ اٹھے
۲۸ مئی ۱۹۹۸ کو چاغی کے پہاڑوں میں گونجنے والی آواز صرف ایک دھماکہ نھیں تھا — یہ ایک پیغام تھا:
“ہم پر کوئی انگلی نھیں اٹھا سکتا۔ پاکستان اب ناقابلِ تسخیر ہے!
اس دن راست کوہ کے پہاڑوں میں گونجنے والی آواز نے دنیا کو حیران، اور دشمنوں کو پریشان کر دیا۔ یہ ایک پرامن تجربہ تھا، مگر دشمن کے لئے وارننگ:
یہ سرزمین خاموش ہے، مگر طاقت سے لبریز ہے۔
بلوچستان کے لئے ا±مید کی نئی کرن
ہمیں یاد ہے کہ چاغی نے پاکستان کو طاقت دی، مگر اب وقت ہے کہ ہم بلوچستان کو ترقی دیں۔
تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر اور مواقع — بلوچستان کا حق ہیں۔ توارِپاکستان کے اس پلیٹ فارم سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جس سرزمین نے قوم کو فخر دیا، اسے اب روشن مستقبل کا تحفہ دیا جائے۔
چاغی نے ایٹم طاقت بنانے میں وہ اہم کردار ادا کیا ہے جو پاکستان کو کشمیر سے ملتا ہے۔ اب حوصلےکا یہ ہتھیار صرف ہتھیار نھیں رہنا چاہیے اسے علم ہنر اور ترقی، امن اور خوشحالی کا استعارہ بننا ہے-
یومِ تکبیر کے موقع پرپرائم منسٹر شہباز شریف نے قوم کے نام اہم پیغام دیا:
“قوم یومِ تکبیر کی خوشیاں منا رہی ہے، ہم اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ حالیہ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں ہمیں ایک اور عظیم کامیابی عطا ہوئی۔
27 برس قبلپرائم منسٹر نواز شریف نے عالمی دباو¿ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جرات مندانہ فیصلہ کیا اور پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا۔
ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، اور ان سائنسدانوں اور انجینئرز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اس خواب کو حقیقت میں بدلا۔
ہم اپنی مسلح افواج کے عزم اور قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو ہر قسم کے اندرونی و بیرونی خطرات کے خلاف ہماری ڈھال بنے ہوئے ہیں۔
اسی جذبے کے ساتھ ہم عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو ایک مضبوط معاشی طاقت بنائیں گے جو دنیا کے لئے قابلِ رشک ہو گا، ان شائ اللہ!
توارِپاکستان کا خراجِ عقیدت
چاغی کے پہاڑوں سے لے کر بلتستان کی چوٹیوں تک، اور گوادر کے ساحل سے لے کر کشمیر کی وادیوں تک — آج پوری قوم ایک آواز میں کہتی ہے:
“ہم تیار ہیں! ہم متحد ہیں! اور ہم ناقابلِ شکست ہیں
آئیے! چاغی کے سنہری لمحے کو صرف یادگار نہ بنائیں، بلکہ اسے ایک نئے، ترقی یافتہ بلوچستان کی شروعات کا نشان بنائیں۔
چاغی زندہ باد، بلوچستان پائندہ باد، پاکستان زندہ باد