رافیل یا جے-10؟ جدید فضائی ٹیکنالوجی کی عالمی دوڑ میں نئی جھلک

رافیل یا جے-10؟ جدید فضائی ٹیکنالوجی کی عالمی دوڑ میں نئی جھلک

رافیل یا جے-10؟ جدید فضائی ٹیکنالوجی کی عالمی دوڑ میں نئی جھلک

اسلام آباد/نئی دہلی: پاکستانی اور بھارتی جنگی طیاروں کے درمیان حالیہ فضائی جھڑپ عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گئی ہے، جہاں دفاعی تجزیہ کار اور عسکری ادارے اس واقعے کو جدید جنگی صلاحیتوں کے عملی مظاہرے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے “رائٹرز” کے مطابق، امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ بدھ کے روز ایک چینی ساختہ پاکستانی جنگی طیارے نے کم از کم دو بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا، جو چینی ٹیکنالوجی، خصوصاً J-10 طیارے کی کارکردگی کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے۔

یہ فضائی جھڑپ ان افواج کے لیے ایک نادر تجربہ ثابت ہو رہی ہے جو مستقبل کے تنازعات میں برتری کے لیے جنگی طیاروں، پائلٹس کی مہارت اور فضائی ہتھیاروں کی کارکردگی کا مشاہدہ کر کے اپنی حکمت عملی تشکیل دینا چاہتی ہیں۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، اس جھڑپ میں چین کا تیار کردہ PL-15 میزائل استعمال کیا گیا، جو یورپی ساختہ ‘میٹیور’ (Meteor) میزائل کا براہِ راست حریف سمجھا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا اور عالمی دفاعی حلقوں میں اسی میزائل کی کارکردگی پر بحث جاری ہے۔

انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے سینیئر تجزیہ کار ڈگلس بیری کا کہنا ہے کہ یہ تصادم مغرب اور چین کے جدید ترین فضائی ہتھیاروں کے درمیان ممکنہ موازنہ پیش کرتا ہے، اور دنیا بھر کی فضائی افواج اس سے سیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ جھڑپ صرف دو ممالک کی لڑائی نہیں بلکہ عالمی دفاعی توازن اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم باب کی نمائندگی کرتی ہے، جس کے اثرات انڈو پیسیفک خطے سمیت تائیوان تنازع پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں