گوادر ،پولیس اور سیکورٹی فورسز نے دھرنے پردھاوا بول دیا

گوادر ،پولیس اور سیکورٹی فورسز نے دھرنے پردھاوا بول دیا،ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین کو گرفتار کرنے کی کوشش،بطور اسٹیج استعمال ہونے والی گاڑی کو آگ لگادی گئی،شیلنگ اور شدید فائرنگ،سمی دین،ڈاکٹر سعدیہ ،صبغت اللہ شاہ جی سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے متعدد مرکزی رہنما زخمی ہوگئے ،بھگدڑ مچنے سے خواتین سمیت متعدد افرادزخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے مبینہ طور پر بی وائی سی کی جانب سے بطور اسٹیج استعمال ہونے والی گاڑی کو بھی آگ لگادی وادر کو اس لیے بند کردیا گیا کہ بلوچ باہر نہ نکلے، 3 دب تک جلسہ کریں گے، ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا اعلان تفصیلات کے مطابق پولیس اور فورسز نے گوادر میں جاری دھرنا پر دوبارہ دھاوا بول دیا،ڈاکٹر مہرنگ بلوچ کو گرفتار کرنے کی کوشش ، فائرنگ اور شیلنگ سے بھگدڑ مچ گئی،سمی دین بلوچ ،صبغت اللہ شاہ جی ،ڈاکٹرسعدیہ سمیت متعدد رہنما شدید زخمی ہوگئے ہیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے منعقدہ بلوچ راجی مچی کے اجتماع سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گوادر میں تین روزہ جلسے کا اعلان کرتے ہیں۔ عالمی قوتیں نہتے بلوچ قوم پر ریاست کی جانب سے سرعام قتل اور تشدد کرنے کے واقعات کا فوری نوٹس لیں اور ریاست سے باز پرس کریں انہوں نے کہا کہ آج کے اس اجتماع میں ایک باشعور بلوچ قوم بیٹھی ہوئی ہے جو یہ بخوبی جانتی ہے کہ اس کا اصل دشمن کون ہے اور کون اس کے وسائل کو بے دردی سے لوٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچ قوم آج اپنی سرزمین پر غیروں جیسی زندگی گزار رہی ہے انہوں نے کہا کہ اسی گوادر کے نام پر تمام سرمایہ داروں کو یہاں پر لایا جاتا ہے لیکن یہی گوادر کے لوگ جب ایک پرامن سیاسی پروگرام کرنا چاہ رہے ہیں تو پورے گوادر کو چاروں طرف سے بند کردیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جن بلوچ نوجوانوں کو قتل کیا گیا اور جنہیں گرفتار کیا گیا ہے جب تک انہیں ہمارے حوالے نہیں کیا جاتا ہے.

Author

اپنا تبصرہ لکھیں