کوئٹہ: لاپتہ افراد کے لواحقین اور حکومتی وفد میں مذکرات کامیاب، دھرنا ختم

کوئٹہ: لاپتہ افراد کے لواحقین اور حکومتی وفد میں مذکرات کامیاب، دھرنا ختم

لاپتہ ظہیر بلوچ کی بہن یاسمین عبداللہ اور حکومتی وفد کے درمیان تحریری معاہدے کے بعد دھرنا 15 دن کیلئے موخر کیا گیاکوئٹہ میں لاپتہ افراد کے لواحقین اور حکومتی وفد کے درمیان مذکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد مظاہرین نے 18روز بعددھرنا 15 روز کے لیے ختم کردیا۔کوئٹہ کے عبدالستار ایدھی المعروف ہاکی چوک پر لاپتہ افراد کے لواحقین نے حکومتی وفد سے مذکرات کے کیے، لاپتہ ظہیر بلوچ کی بہن یاسمین عبداللہ اور حکومتی وفد کے درمیان تحریری معاہدے کے بعد دھرنا 15 دن کے لیے مخر کردیا گیا۔باہمی اتفاق رائے سے طے پایا کہ ظہر بلوچ کی گمشدگی کا مقدمہ سی ٹی ڈی کے ںامعلام افراد کے خلاف درج کیا جائے

گا، 11 جولائی کو گرفتار کیے جانے والے تمام مظاہرین کو رہا اور مقدمات ختم کیے جائیں گے جبکہ 13 جولائی کو توڑ پھوڑ کرنے والوں کو قانون کے کہڑے میں لایا جائے گا، جن سے لاپتہ افراد کے لواحقین کا کوئی تعلق نہ ہوگا۔بلوچ یکجتی کونسل کے مظاہرین کو سامان واپس کیا جائے گا، لاپتہ ظہیر بلوچ کی بازیابی کے لیے مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے جو 15 دنوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔پندرہ روز کے دوران کوئی دھرنا نہیں دیا جائے گا جبکہ مستقبل میں کسی قسم کے احتجاج اور دھرنے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے 15 دن بعد اگر کمیٹی ظہیر بلوچ کو بازیاب نہ کرا سکی تو اس کے لواحقین اپنے احتجاج کو دوبارہ جاری رکھے گی

Author

اپنا تبصرہ لکھیں