ضلع شیرانی ڈپٹی کمشنر شیرانی ثناء ماجبین عمرانی سے پریس کلب شیرانی صدر فیض محمد شیرانی نے انٹرویو لیتے ہوئے سوال کیا کہ ضلع شیرانی 2006 میں ضلع کا درجہ دیا گیا لیکن 2024 تک غیر فعال ہیں ڈسٹرکٹ شیرانی کے تمام محکمے ژوب شہر سے ڈسٹرکٹ شیرانی کو چلا رہے ہیں ہیلتھ مراکز بند ہے تعلیمی نظام نہ ہونے کی برابر ہے شیرانی ٹوٹانک روڈ سست روی کا شکار ہے اس روڈ کے کھولنے سے ضلع شیرانی سمیت پورا بلوچستان ترقی کرے گا
اینکر پرسن فیض محمد شیرانی کے سوالات پر ڈپٹی کمشنر شیرانی ثناء ماجبین عمرانی نے کہا کہ آپ کے سوالات بلکل درست ہیں مجھے ڈپٹی کمشنر شیرانی تعینات ہوتے ہوئے 5 روز ہوئے ہیں میری دلی خواہش ہے کہ میں ضلع شیرانی کی بنیادی مسائل حل کروں اس کیلئے مجھے وقت چاہئے کہ میں ضلع شیرانی کی وزٹ مکمل کروں اور عوامی مسائل کی نشاندھی اور ان کی حل کیلئے 5 جون کو بمقام مانی خواہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا ہے وہاں پر ضلع شیرانی عوام کی مسائل اور جائز مطالبات سنو گی اور ان کی حل کرنے کی کوشش کروں گی
شیرانی ٹو ٹانک روڈ پر ٹھیکدار کو بلایا ہے اور اس روڈ کے حوالے سے معلومات حاصل کروں گی اور جلد ہی اس روڈ کو کھولیں گے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کروں گی عنقریب ضلع شیرانی کو ایک مثالی ضلع بنا کے چھوڑوں گی جس پر پریس کلب شیرانی صدر فیض محمد شیرانی نے ڈپٹی کمشنر شیرانی ثناء ماجبین عمرانی کی شکریہ ادا کیا گیا اور کہا کہ آپ پہلی خاتون ہے جو شیرانی میں تعینات ہوئے جو ایک خوش آئند اقدام ہے اس پر دل کی اتاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں فیض محمد شیرانی نے مذید کہا کہ ضلع شیرانی کی ترقی کیلئے پریس کلب شیرانی کابینہ ہرقسم تعاون کی یقین دھانی کرائی گئی