کوئٹہ:سکیورٹی خدشات پر موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل

کوئٹہ:سکیورٹی خدشات پر موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل

کوئٹہ:سکیورٹی خدشات پر موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل

بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز دو روز کے لیے معطل کر دی گئی ہیں، جس کی وجہ امن و امان برقرار رکھنا بتایا جا رہا ہے۔

محکمہ داخلہ کے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ علاقے میں کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز 7 جنوری کو رات 12 بجے بحال کر دی جائیں گی۔ اس دوران، مقامی تجزیہ کاروں نے اس اقدام کو جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے احتجاج سے جوڑتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے جے یو آئی کے احتجاج کو محدود کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔

یہ احتجاج پی بی 45 کوئٹہ کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر ہونے والی ری پولنگ کے نتائج پر پیدا ہونے والے تنازع کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ فارم 47 کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار علی مدد جتک کو فاتح قرار دیا گیا ہے، جبکہ جے یو آئی کا دعویٰ ہے کہ ان کے امیدوار عثمان پرکانی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ جے یو آئی کے مطابق، فارم 45 کے اعداد و شمار ان کے حق میں ہیں، اور وہ پیپلز پارٹی کی جیت کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق، احتجاجی مظاہرے مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں، جس کے پیش نظر حکومتی اداروں نے اضافی سیکیورٹی انتظامات کیے ہیں۔ کئی اہم مقامات پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب احتجاج یا سیاسی کشیدگی کے دوران موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئی ہوں، لیکن اس بار عوامی ردعمل زیادہ شدید دکھائی دے رہا ہے۔ عوامی اور سماجی حلقے ان معطلیوں کو شہری آزادیوں کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں، جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات عوامی تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں