بلوچستان کی عوام سردی کیلئے تیاری کرلیں ،گیس صرف 6گھنٹے فراہم کی جائیگی
بلوچستان سے 1953میں گیس دریافت ہوئی سوئی سدرن گیس کمپنی نے سردیوں میں 18گھنٹے لوڈشیڈنگ کا پلان تیار کرلیا صرف 6گھنٹے گیس کی فراہمی ممکن بنائیں گے گیس سسٹم میں موجود ہے بجائے صارفین کو دینے کے کارخانوں کو گیس فراہم کی جائے گی بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو کروڑوںروپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی اور وفاقی وزیرتوانائی سے احتجاج کریں تو آئندہ سردیوں میں اہلیان بلوچستان کو 24گھنٹے گیس کی فراہمی ممکن ہوسکے گی ورنہ عوام گیس سلینڈر خرید لیں جبکہ وفاقی وزیر توانائی نے پہلے ہی مشورہ دیا ہے کہ گیس موجود نہیں بجلی سے گزارہ کیا جائے ذرائع نے خبر رساں ادارے (یو این اے) نیوز ایجنسی کو بتایا کہ چونکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو بہت زیادہ مالی نقصان اٹھانا پڑا
جس سے نہ صرف ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ ہوسکا اور نہ ہی دیگر اخراجات پورے کیے جاسکتے ہیں اس مسئلے کے حل کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی نے موجودہ سردیوں میں صرف 6گھنٹے 2گھنٹے صبح 2گھنٹے دوپہر اور دو گھنٹے رات کو کھانے پکانے کے لیے گیس فراہم کی جائے گی باقی 18گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جائے گی اضافی گیس کارخانوں کو فراہم کی جائے گی کیونکہ وہاں سے نقد روینیو بل کی مد صول ہوتاہے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس مسئلہ کو صرف وزیر اعلی ہی دلچسپی لے کر حل کرسکتے ہیں کہ وہ وفاقی وزیر توانائی اور ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی کو بلاکر صاف الفاظ میں لکیر کھینچ دیں کہ اگر سردیوں میں اہلیان بلوچستان کو گیس فراہمی ممکن نہیں ہوگی تو پورے ملک کو بھی گیس کی سپلائی بند کردی جائے گی تو یہ مسئلہ 24گھنٹے میں حل ہوسکتا ہے جبکہ وفاقی وزیر توانائی نے پہلے ہی عوام کو مشورہ دیا ہے کہ گیس موجود نہیں اس لیے آپ بجلی سے گزارہ کرلیں