کوئٹہ شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل

ماضی کا لٹل پیرس کوئٹہ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوکر رہ گیا ہے، آلودگی، شاہراہوں کی فٹ پاتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار میں بول کھلے اور نالیوں کا گندا پانی سڑکوں پر بہنے صفائی ستھرائی نہ ہونے سے شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے کوئٹہ شہر کے صفائی کی مد میں کروڑوں بٹورنے والو ں کے خلاف تحقیقات شروع کی جائے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اورکوئٹہ شہر کی صفائی و ستھرائی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں‘ شہریوں کا وزیراعلیٰ بلوچستان‘ نیب، اینٹی کرپشن و تحقیقاتی اداروں سے اپیل

کوئٹہ،صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی صفائی کا نظام درہم برہم‘ شہر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے ٹھیکہ دینے کے باوجود شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا گندگی اور صفائی نہ ہونے کی وجہ سے عوام مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو گئے شہریوں نے حکومت وقت سے نوٹس لینے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا‘ واضح رہے کہ کوئٹہ شہر کی صفائی‘ ترقی و خوشحالی کیلئے ایک پرائیویٹ کمپنی کو شہر کا کچر ہ اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کیلئے کروڑوں روپے کا منصوبہ شروع کیا لیکن تین مہینے گزرنے کے باوجود کوئٹہ شہر کو مزید تباہی و بربادی کی طرف دھکیل دیا کوئٹہ کے مختلف علاقے شالدرہ‘ مدرسہ روڈ‘ کلی درانی‘ پشتو ن آباد‘ بھوسہ منڈی‘موسیٰ کالونی غریب آباد‘ نواں کلی‘ سمنگلی روڈ‘ سریاب روڈ‘ خروٹ آباد عالم چوک‘ ائیر پورٹ‘ قمبرانی روڈ‘جان محمد روڈ‘ سرکی روڈ‘ بروری روڈ‘ لیاقت بازار‘ ستارروڈ‘ مسجد روڈ‘پرنس روڈ‘پٹیل روڈ سمیت شہر کے اردگردنواح میں نکاسی آب کا سسٹم درہم برہم ہونے سے نالیوں کا گنداپانی سڑکوں پر بہنے لگا جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر پڑے ہیں لیکن اٹھانے اور پوچھنے والا نہیں ہے وادی کوئٹہ آج بھی آب و تاب کے ساتھ گندگی کے ڈھیر کا منظر پیش کر رہی ہے،مال مفت، دل بے رحم شہر کو کچرے کے ڈھیر اور نالیوں کے گندے پانی کے حوالے کردیاگیا کوئٹہ کی مصروف شاہراہوں پر لوگوں کا گزرنا محال ہوگیا ہے، جس سے لوگوں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، نالیوں کا پانی سڑکوں پر بہتا اور کھڑا رہتا ہے جس سے لوگوں کو گزرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے گندے پانی پڑنے سے لوگوں کے کپڑے ناپاک ہوجاتے ہیں ماضی کا لٹل پیرس کوئٹہ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوکر رہ گیا ہے

 آلودگی، شاہراہوں کی فٹ پاتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار میں بول کھلے اور نالیوں کا گندا پانی سڑکوں پر بہنے صفائی ستھرائی نہ ہونے سے شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے نالیوں کے مین ہولوں کے ڈھکن نہ ہوئے اور فٹ پاتھ کے ٹوٹنے سے پانی ہمیشہ سڑک پر کھڑا رہتا ہے کھڑے پانی میں کچرے اور مٹی پڑنے سے تعفن پھیل رہا ہے، سیوریج کا نظام بد سے بدتر ہے سالانہ صفائی ستھرائی اور کوئٹہ کی خوبصورتی، شاہراہوں اور فٹ پاتھوں کی تعمیر و مرمت کے لئے کروڑوں روپے ریلیز ہوتے ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس دکھائی دے رہے ہیں  سڑکوں کی تعمیر سست روی کا شکار، جگہ جگہ کھڑے ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اورعوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بے ہنگم ٹریفک کے مسائل نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے

 شہریوں نے نیب، اینٹی کرپشن و تحقیقاتی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے صفائی کی مد میں کروڑوں بٹورنے والو ں کے خلاف تحقیقات شروع کی جائے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ شہر کی صفائی و ستھرائی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں