اب تک کونسی اہم شخصیات ’فضائی حادثات‘ کا شکار ہوئیں؟
صرف ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہی نہیں بلکہ ابتک متعدد ملکوں کے وزرائے اعظم اور صدور فضائی حادثوں میں مرچکے ہیں.
گزشتہ دنوں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان و دیگر حکام فضائی حادثے میں جاں بحق ہوگئے لیکن یہ اس نوعیت کا پہلا حادثہ نہیں تھا بلکہ کئیں اور ایسے حادثات ہوچکے ہیں جن میں مختلف ممالک کے صدور لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ آج ہم انکا ایک مختصر کا خاکہ پیش کر ینگے.
نو دسمبر 1936 سوئیڈن کے وزیراعظم ارویڈ لنڈمین کا جہاز جنوبی لندن میں اس وقت بے قابو ہو کر آبادی سے ٹکرا گیا تھا جس کے نتیجے میں سویڈش وزیراعظم اور دیگر حکام ہلاک ہو گئے تھے۔
ساتھ ستمبر 1940انیس سو چالیس کو پیراگوئے کے صدر فلکس ایسٹیگیربیا کا جہاز گر کر تباہ ہو گیا تھا اور وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔ اسکے بعد چار جولائی 1943 کو پولینڈ کے وزیراعظم ویلادی سلا سکورسکی کا جہاز جبرالٹر سے ٹیک آف کرنے کے کچھ دیر بعد سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جسکے نتیجے میں وزیراعظم اور چند دیگر حکام ہلاک ہوگئے تھے.اس بارلگاتار 3 سال میں 3 فضائی حادثات میں تین ملکوں کے سربراہان مملکت کو موت کا مزا چکھنا پڑا۔
ایک اور فضائی حادثے میں فلپائن کو اپنے صدر ریمون مگسیسے سے ہاتھ دھونا پڑے۔ یہ حادثہ سترہ مارچ 1957 کو پیش آیا۔ اسکے صرف 1 سال بعد ہی سولہ جون 1958 کو برازیل کے قائم مقام صدر نیرو راموس پینا کے ایئرپورٹ پر ہونے والے جہاز کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ انتیس مارچ 1959 کو سینٹرل افریقین ری پبلک کے صدر بارتھلیمی بوگینڈا کا جہاز بینگوئی کے قریب دوران پرواز تباہ ہو گیا۔عراق کے صدر عبدالسلام عارف کے جہاز پر تیرہ اپریل 1966 کو آسمانی بجلی گری جسکے نتیجے وہ تباہ اور تمام مسافر جاں بحق ہوئے۔ایسا ہی 1 اور حادثہ اٹھارہ جولائی 1967 کو اس وقت ہوا جب برازیل کے پہلے فوجی صدر ہمبیرٹو ڈی الینکر برینکو، جنہوں نے 1964 میں فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار سنبھالا تھا۔ انکا جہاز دوران پرواز ایک اور جہاز سے ٹکرا گیا تھا۔
ستائیس اپریل 1969 کو بوویلین کے صدر رینے بیرینٹوس اور 30 جولائی 1976 کو مڈغاسکر کے وزیراعظم جوئل راکوٹومالالہ کا ہیلی کاپٹر تباہ ہوا۔ اٹھارہ جنوری 1977 کو یوگوسلاویہ کے وزیراعظم زیمل بیجیڈک کا جہاز برفباری کی وجہ سے ایک پہاڑی سے ٹکرایا اور گر کر تباہ ہوا۔
ستائیس مئی 1979 کو ماریطانیہ کے وزیراعظم احمد اولد بوسیف سینیگال میں ساحل کے قریب ہوائی جہاز حادثے میں جاں بحق ہوئے جسکے 1 سال بعد چار دسمبر 1980 کو پرتگال کے وزیراعظم فرانسسکو ساکیرنیرو فضائی حادثے کا شکار ہوئے۔
ایکوارڈور کے صدر جیمی رولڈوس ایگولیرا کی موت چوبیس مئی 1981 کے ایک طیارہ حادثے میں ہوئی۔ اسی طرح انیس اکتوبر 1986 کو افریقی ملک موزمبیق کے صدر سمورا مشیل جنوبی افریقہ کے دورے کے دوران ایک فضائی حادثے میں دنیا چھوڑ گئے۔
17 اگست 1988 کا دن پاکستان کے عوام کے ذہنوں میں نقش رہے گا جس میں اس وقت کے صدر مملکت محمد ضیا الحق کا طیارہ بہاولپور کے نزدیک گر کر تباہ ہو گیا۔ اس کے نتیجے میں امریکی سفیر سمیت طیارے میں سوار پاک فوج کے کئی افسران بھی جاں بحق ہوئے۔
ایک اور تباہ کن واقعہ چھ اپریل 1994 کو اس وقت ہوا تھا جب روانڈا کے صدر جووینال ہبیاریمانا اور برونڈی کے صدر سائپرین نتاریامیرا کے جہاز کو کیگالی ایئرپورٹ کے قریب مار گرایا تھا۔اکیسویں صدی کا پہلا ایسا فضائی حادثہ جس میں کسی سربراہ مملکت کا انتقال ہوا وہ 26 فروری 2004 کو پیش آیا جب شمالی مقدونیہ کے صدر بورس ترابکوفسکی بوسنیا ہرزیگوینیا میں طیارہ حادثے میں چل بسے۔
سوڈان کی پیپلز لبریشن آرمی کے رہنما اور پہلے نائب صدر جان گرینگ کا ہیلی کاپٹر تیس جولائی 2005 کو فضائی حادثے کا شکار ہوئے تو 29 اکتوبر 2006 کو نایجیریا میں سوکوٹو کے سلطان محمدو میکسیڈو کا جہاز تباہ ہوا جسکے نتیجے میں وہ اپنے بیٹے سمیت داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ دس اپریل 2010 کو پولینڈ کے صدر لیچ کیزنسکی کا جہاز دھند کے باعث مغربی روس کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔ایران کے صدر ہیلی کاپٹر حادثے سے قبل آخری فضائی حادثہ رواں سال فروری میں پیش آیا جس میں چلی کے سابق صدر سباسچیئن کا ہیلی کاپٹر ایک جھیل میں گر کر تباہ ہو گیا جسکو وہ خود چلا رہے تھے۔