بلوچستان کابینہ نے مسلم طلبا کیلئے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیدیا
کوئٹہ ‘ بلوچستان کابینہ اجلاس کے بعد ترجمان حکومت بلوچستان کی میڈیا بریفنگ دی ، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس 21 اور 22 مئی کو ہوا ،بلوچستان کابینہ نے انتظامی امور سمیت مفاد عامہ سے متعلق اہم فیصلے کئے ہیں ، بلوچستان کابینہ نے تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بہتری کے لئے اصلاحاتی عمل پر اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے دونوں محکموں کے وزراء کو جامع سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے ، دونوں شعبوں میں افسران اور اہلکاروں کی ترقی کو کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، بلوچستان کابینہ نے کم عمری کی شادی کی روک تھام کے بل 2024 کی منظوری دے دی، کابینہ نے گھریلو تشدد کے خاتمے کے ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی ، کابینہ نے صوبائی زکوٰۃ کمیٹی کے چئیرمین اور اراکین کی تقرری ٹیسٹ انٹرویو کے زریعے میرٹ پر کرنے کا فیصلہ کیا ،
بلوچستان کابینہ نے وفاقی لیویز کو صوبائی لیویز فورس کے انتظامی ڈھانچے میں لانے کی منظوری دے دی ، وفاقی لیویز کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے صوبائی وزیر داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ،کمیٹی میں صوبائی وزراء سردار سرفراز ڈومکی، سردار عبدالرحمٰن کھیتران، نور محمد دمڑ بھی شامل ہونگے، بلوچستان کابینہ نے نجی سیکورٹی کمپنیوں کی تجدیدی و اجراء فیس میں اضافے کی منظوری دیدی ،کابینہ نے سبی میں خواتین پولیس اسٹیشن کے قیام کی منظوری دے دی ،صوبائی کابینہ نے بلوچستان فرانزک سائنسز ایجنسی کے قیام کی منظوری دے دی ، سینٹر کہدہ بابر کی جانب سے بلوچستان کی نشستوں میں اضافے سے متعلق ایک آئینی بل لایا گیا تھا جس کی صوبائی کابینہ نے حمایت کی ،کابینہ نے بلوچستان فارمیسی کونسل کے قیام کی منظوری بھی دی ، بلوچستان کابینہ نے مسلم طالب علموں کے لیے قرآن کی تعلیم کو لازمی قرار دیا ہے،کرغستان میں پھنسے طلبہ کے لئے حکومت بلوچستان نے خصوصی طیارہ بھجوایاجاررہا ہے ،حکومت کو 95 طالب علموں کے اعداد و شمار موصول ہوئے ہیں،امن و امان کے لئے فیلڈ پولیس افسران کی میرٹ پر تعیناتی کی جاررہی ہے