نان فائلرز کے خلاف گھیرا تنگ: فون اور ڈیٹا لوڈ کرانے پر اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس دینا ہوگا
ایف بی آر حکام مختلف آپشنز پر غور کررہے ہیں، سم پر ڈھائی فیصد اضافی ٹیکس بھی لگایا جا سکتا ہے ایف بی آر نے 15 مئی کے بعد 56,971 نان فائلرز کے خلاف حکمت عملی پر غور شروع کر دیا ہے، جس میں رقوم بند نہ ہونے پر اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس لگانا بھی شامل ہے۔وفاقی حکومت نے ریونیو بڑھانے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں اور ٹیکس نادہندگان کا سراغ لگانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ ایف بی آر نے 6 لاکھ 6 ہزار 671 ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کی۔ایف بی آر نے ان 6 لاکھ 6 ہزار 671 افراد کے موبائل فون بلاک کرنے کا حکم جاری کیا تھا
اور اس سلسلے میں تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہیڈ آفس طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔تازہ ترین معلومات کے مطابق ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلرز کی سمز بند نہ ہونے پر اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس لانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے جب کہ سمز پر ڈھائی فیصد اضافی ٹیکس بھی لگایا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں جن میں ہر لوڈ پر اضافی ٹیکس اور موبائل اور ڈیٹا لوڈ پر اضافی ٹیکس شامل ہے۔اطلاعات کے مطابق نان فائلرز کی سمز بند کرانے کا ڈیٹا پی ٹی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ اگر کمپنیوں نے سمز بند نہ کیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائیگی