ایرانی صدر کی پاکستان آمد، مفاہمتی یاداشت پہ دستخط
ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کو وزیر اعظم ہاﺅس آمد پر مسلح افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ پیر کو وزیر اعظم ہاﺅس میں ایرانی صدر کی آمد پر باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے صدر کا پرتپاک خیر مقدم کیا جس کے بعد انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔اس موقع پر وفاقی کابینہ کے ارکان کا ایرانی صدر کے ساتھ تعارف کرایا گیا۔ ایرانی صدر نے اپنے وفد کے ارکان کو بھی وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے متعارف کرایا۔ ایرانی صدر اور وزیر اعظم شہباز شریف نے ارتھ ڈے کی مناسبت سے وزیر اعظم ہاﺅس میں پودا لگایا۔بعد ازاں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی وزیر اعظم ہاو¿س میں ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنماو¿ں کے مابین نیک خواہشات کا تبادلہ ہوا۔وزیر اعظم شہباز شریف کا اس موقع پرکہنا تھا کہ عام انتخابات کے بعد آپ پہلے سربراہِ مملکت ہیں جو پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم آپ کے اس دورے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماو¿ں کی ایران پاکستان دو طرفہ تعلقات کے فروغ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین تجارت اور مواصلاتی روابط بڑھانے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ پاکستان سے باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالرز تک لے جائیں گے، پاکستان ایرانی مارکیٹ سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ پاکستان کے تین روزہ دورے پر روانگی سے قبل تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان عوامی اور حکومتی سطح پر تاریخی تعلقات قائم ہیں، ماضی سے آج تک پاکستان اور ایران میں بہت اچھے سیاسی، اقتصادی اور مذہبی تعلقات ہیں۔
ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ مختلف عالمی مسائل پر ایران اور پاکستان مشترکہ موقف رکھتے ہیں، انسانی حقوق، فلسطین، انسدادِ دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان اور ایران کا مشترکہ موقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران متعلقہ امور پر ایک د وسرے سے تعاون کرتے ہیں،ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا پاکستان سے باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، پاکستان ایرانی مارکیٹ سے فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں حکام کے ساتھ سیکیورٹی، اقتصادی اور تجارتی امور پرمذاکرات ہوں گے۔ واضح رہے کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ ایرانی صدر کے ہمراہ ان کی اہلیہ، ایرانی وزیرِ خارجہ، کابینہ ارکان، اعلی حکام اور تاجر بھی ہیں