رائلٹی فیس میں اضافہ غیر ملکیوں کیلئے پہاڑ سر کرنا خواب بن گیا

رائلٹی فیس میں اضافہ غیر ملکیوں کیلئے پہاڑ سر کرنا خواب بن گیا

گلگت بلتستان حکومت نے 2025 سے کوہ پیمائی اور ٹریکنگ کی مہم جوئی کیلئے رائلٹی فیس میں اضافہ کر دیا ہے۔ ٹورازم، سپورٹس، کلچر، آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ کیطرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، فیس اب فی فرد وصول کی جائیگی.ٹور آپریٹر نیک نام کریم نےنجی نیوز چینل کو بتایا کہ رائیلٹی فیسوں میں اضافہ کے بعد اب کوہ پیماوں کیلئے پہاڑ سر کرنا خواب بن جائیگا کیونکہ مارکیٹ میں اگر دیکھا جائے تو سیاحت کے فروغ کیلئے سیاحوں کی مشکلات کو کم کیا جاتا ہے اور ہمارے علاقے میں سیاحوں کی مشکلات میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ہمارے علاقے میں غیر ملکی سیاح کیوں آئیگا؟ کیوں کہ پہلے ہی پاکستان کا نام دہشتگردی سے جڑا ہوا ہے انٹرنیشنل مارکیٹ میں ملک کا امیج خراب ہے دوسری جانب فیسوں میں اضافہ سے ٹورازم سیکٹر کو بھی مزید تباہ کیا جارہا ہے۔ہمارا نیپال کیساتھ مقابلہ پے ہی نہیں، وہاں دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی واقع ہے،

اس کے باوجود رائلٹی فیس سمیت دیگر اخراجات کم ہیں جبکہ پاکستان میں اسکے برعکس فیسوں میں سالانہ اضافہ ہونا سیاحت کے شعبے کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ ماؤنٹ ایورسٹ سے ایک کوہ پیما کو ریسکیو کرنے کے لیے نیپال میں چار ہزار فیس ہے تو پاکستان میں اس کی فیس 24 ہزار سے 40 ہزار تک ہے۔دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، موسم گرما (اپریل تا ستمبر) کے دوران بین الاقوامی کوہ پیماؤں کے لیے پرمٹ فیس فی فرد پانچ ہزار ڈالر کر دی گئی ہے۔ یہ ساتھ اراکین کیلئے بارہ ہزار ڈالر کی سابقہ گروپ فیس سے بہت زیادہ اضافہ ہے۔ جس میں اضافی تین ہزار ڈالر فی اضافی کوہ پیما ہے۔نئے نوٹیفیکیشن کے تحت،ساتھ رکنی گروپ اب 35 ہزار ڈالر ادا کریگا. جو پہلے کی شرح سے قریباً تین گنا زیادہ ہے۔ خزاں کے موسم (اکتوبر سے نومبر) کے دوران،فیس اڑھائی ہزار ڈالر ہوگی، اور سردیوں کے موسم میں (دسمبر تا مارچ) پندرہ سو ڈالر ہے۔

براڈ پیک، گاشر برمI، گاشر برمII اور نانگا پربت کی فیس میں نمایاں اضافہ ہوگا۔گرمیوں کے موسم کیلئے ساتھ اراکین کیلئے پہلے نو ہزار پانچ سو ڈالر گروپ فیس کے مقابلے میں نئی شرح فی فرد چار ہزار ڈالر ہے۔ موسم خزاں میں، فیس 2 ہزار ڈالر ہوگی، اور سردیوں میں 12 سو ڈالر فی کس ہوگی۔غیر ملکیوں کیلئے ٹریکنگ فیس میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس سے پہلے، غیر ملکی ٹریکرز سے فی گروپ ایک سو ڈالر وصول کیا جاتا تھا۔ نئے نرخوں نے موسم گرما میں فی فرد تین سو ڈالر خزاں کیلئے 2سو اور موسم سرما کیلیے100 ڈالر فیس مقرر کی ہے۔پاکستانی کوہ پیماؤں کیلئے کے 2 کیلئے پرمٹ فیس گرمیوں کے لیے 1 لاکھ روپے، خزاں کیلئے پچاس ہزار روپے اور سردیوں کیلئے تیس ہزار روپے کر دی گئی ہے، جو سابقہ 30 ہزار روپے کی گروپ فیس سے بہت زیادہ ہے۔ نوٹیفکیشن میں مذکورہ بالا دیگر پہاڑوں کیلئےمقامی کوہ پیماؤں کی فیسوں میں اضافے کا بھی خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ٹور آپریٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فیسوں میں اضافہ بین الاقوامی کوہ پیماؤں اور ایڈونچر پسند سیاحوں کی آمد روک دے گا۔ فیس کا نیا ڈھانچہ بہت زیادہ ہے اور یہ گلگت بلتستان کو کوہ پیماؤں اور ٹریکرز کے لیے کم پرکشش مقام بنائیگا. سکیریٹری جی بی ٹورازم اس فیصلے پر دوبارہ غور کریں نہیں تو ہم مکمل بائیکاٹ کرینگے.

Author

اپنا تبصرہ لکھیں