سپریم کورٹ نے مونال سمیت دیگر ریسٹورنٹس ہٹانے کا فیصلہ رقرار رکھتے ہوئے نظرثانی درخواستیں خارج کردیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں تجارتی سرگرمیوں کیس کی نظرثانی درخواستوں پرفیصلہ سنا دیا۔فیصلے میں عدالت نے ،لامونتالہ، مونال ریسٹورنٹ گلوریہ جیزسمیت دیگرریسٹورنٹس ہٹانیکا فیصلہ برقرار رکھا اور نظرثانی درخواستیں خارج کردیں۔فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے نیشنل پارک ایریا میں قائم ریسٹورنٹس کے حق میں دی گئی آبرزویشنزواپس لے لیں ، مونال اور دیگر ریسٹورنٹس کو کسی اور مقام پر لیز کے وقت ترجیح دینے کی آبرزیشن واپس لی گئی ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ لامونتانہ ،مونال ریسٹورنٹ، و دیگرریسٹورنٹس نے رضاکارانہ تین ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنیکی یقین دہانی کرائی، عدالت میں یقین دہانی کے باوجود نظرثانی دائر کرنا عدالت کے ساتھ مذاق ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا کہ رضاکارانہ تین ماہ میں ریسٹورنٹس ختم کرنیکی یقین دہانی کے بعد نظرثانی دائر کرنا توہین آمیز ہے، سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو کہا ریسٹورنٹس کو دیگرعلاقوں میں ترجیح بنیادوں پر لیز دیا جائے۔عدالت نے قرار دیا کسی اور مقام پرریسٹورنٹس کی لیزمیں نیشنل پارک ایریا کے ریسٹورنٹس کو ترجیح دیں، سپریم کورٹ لیز کےعمل میں ترجیح دینے کے اپنے فیصلے کو حذف کرتی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پرمن و عن عمل کیا جائے۔