ایف بی آر اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط
ایف بی آر اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (ایل یو ایم ایس)کے “ٹیکنالوجی فار پیپل انیشی ایٹو (ٹی پی آئی)” نے پیر کے روز ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے۔ تقریب میں چیئرمین ایف بی آرراشد محمود لنگڑیال، ایف بی آر اور لمز کے سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔ایف بی آر کی جانب سے محمد جنید جلیل خان، ممبر کسٹمز (آپریشنز) اور لمز کی جانب سے ڈاکٹر محمد فرید ظفر، ڈائریکٹر ٹی پی آئی لمز نے ایم او یو پر دستخط کئے۔ اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد مستقبل میں مشین لرننگ اور ڈیٹا اینالیٹکس کے استعمال میں تعاون کرنا ہے۔ پاکستان کسٹمز اور ٹی پی آئی کے درمیان یہ تعاون کسٹمز رسک مینجمنٹ سسٹم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے کیا گیا ہے تاکہ سرحد پار تجارت کو آسان بنایا جا سکے۔اس سے انسانی مداخلت کو کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ ریگولیٹری تقاضوں کی بہتر تعمیل، بشمول محصولات کی درست وصولی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ اس سے کسٹمز کو غلط انوائسنگ پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔
اس تعاون کا دائرہ کار نیشنل ٹارگٹنگ سینٹر (این ٹی سی) کے ڈیزائن تک پھیلایا جائے گا جس کا مقصد ان افراد، اداروں اور گاڑیوں کی پروفائلنگ اور نشاندہی ہے جو غیر قانونی اشیاء کی نقل و حرکت میں ملوث ہیں۔این ٹی سی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو کسٹمز اور دیگر اداروں کی طرف سے عالمی سطح پر معلومات کے تبادلے اور ٹارگٹنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے علم کے تبادلے اور مسائل کے مقامی حل تیار کرنے کے لیےسرکاری اور تعلیمی اداروں کے درمیان قریبی تعاون پر زور دیا۔ ٹی پی آئی کا مقصد تعلیمی اداروں اور سرکاری شعبے کے درمیان خلا کو پُر کرنا ہے تاکہ تحقیق اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کے کلچر کو فروغ دیا جا سکے اور شہریوں اور پالیسی سازوں کو شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے ڈیٹا اور تحقیق تک کھلی رسائی فراہم کی جا سکے۔پاکستان کسٹمز ٹی پی آئی لمز کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھانے کے لئے پرعزم ہے جو سرکاری اداروں کو مشین لرننگ اور ڈیٹا اینالیٹکس کو بروئے کار لاتے ہوئے پرو بونو بنیادوں پر خصوصی تکنیکی حل فراہم کر رہا ہے۔