ہمارے نوجوان ڈیجیٹل دنیا میں پاکستان کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اویس انور
سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز ، لاہور نے 22 اگست 2024 کو ایک سیمینار ”جنریشن گیپ سے پیدا ہونے والے سماجی چیلنجز اور پاکستان کے معروضی حالات “ کے عنوان سے کا انعقاد کیا۔ اس سیمینار میں پاکستان میں قومی ہم آہنگی اور استحکام کے لیے جنریشن گیپ کے مسائل اور تدارک پر گفتگو کی گئی۔سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز لاہور کے ایسوسی ایٹ ریسرچر ڈاکٹر بلال غضنفر نے افتتاحی خطبہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے دو نسلوں کے درمیان فاصلے (جنریشن گیپ ) نے دو نسلوں کے درمیان دیوار کی صورت اختیار کرلی ہے۔ پنجاب کے سابق وزیر تعلیم میاں عمران مسعود نے کلیدی خطبے میں بین النسلی رابطوں میں بہتری اور جنریشن گیپ کے تدارک کے لیے تعلیمی اور سماجی اقدامات کوفروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ریسرچ سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء کے ڈائریکٹر اویس انور نے نوجوان نسل کی ٹیکنالوجی کے میدان میں پیش رفت اور ان کی جدید فکر پر روشنی ڈالی ۔
ان انھوں نے نوجوان نسل میں ٹیکنالوجی کے میدان میں دل چسپی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان ڈیجیٹل دنیا میں پاکستان کے مستقبل کو نئی شکل دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ سوشل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ڈین ڈاکٹر یعقوب احمد بنگش نےٹیکنالوجی کے میدان میں نوجوان نسل کے تجربے اور بزرگوں کی حکمت اور دانش سے فائدہ اٹھانے کے لیے دو نسلوں کے درمیان صحت مند رابطہ استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز لاہور کے صدر ایئر مارشل (ر)عاصم سلیمان نے اختتامی خطبے میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان میں جنریشن گیپ میں اضافہ قومی ہم آہنگی اور ترقی کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔ان کے خیال میں عالمی پس منظر میں نوجوان نسل میں سوشل میڈیا کے منفی اثرات کی وجہ سے پاکستان میں سماجی سطح پر پولرائزیشن کو جنم دیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس پولرائزیشن کا تدارک نہ کیا گیا تو پاکستان میں ایسے متحد سماج کی تشکیل ممکن نہ ہوپائے گی جو میں اکیسویں صدی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرسکے۔سیمینار میں جنریشن گیپ کے مسائل اور تدارک پر سیرحاصل گفتگو کی گئی۔ایسے اقدامات کی طرف توجہ دلائی گئی جن کو بروئے کار لا کرآئندہ نسلوں کے لیے مساوی بنیادوں پر مشتمل مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان کو تشکیل دیا جاسکے۔ سیمینار کے بعد سوال و جواب کی ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔