وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہر نئی سیاسی یا انتظامی ذمہ داری سفارت کار کو چیلنج کریگی.،روایتی سفارتکاری سے اقتصادی سفارت کاری کیطرف خود کو موڑنا ہوگا۔
43ویں ڈپلومیٹک کورس کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم ڈارنے کہا کہ سفارتی خدمات میں شامل ہونے پر اپنی ذمہ داریوں سے نبرآزما ہونا ہو گا، پاکستان اور دنیا ایک گہری تبدیلی سے گزررہے ہیں، سفارتی کورس مکمل کرنیوالے والدین اور طلبہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ نئے غیر یقینی چیلنجز نے سیکیورٹی کو مزید غیر مستحکم کردیا،طاقت کے مقابلے نے بلاک کی سیاست کا خدشہ بڑھا دیا، سفارتکاروں پر فرض ہے کہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق پاکستان کی خدمت کریں، ہر نئی ذمہ داری، چاہے سیاسی ہو یا انتظامی آپ کو چیلنج کریگی.نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بلاک سیاست عالمی سیاست ،معیشت اوربین الریاستی تعلقات کو بری طرح متاثر کریگا. پوری دنیا کے معاشرے دباؤ کا شکار ہیں، دائیں بازو کی سیاست کا واضح عروج ہے، سافٹ پاور نے روایتی جنگ کی جگہ لیلی،اب بیانیہ اورغلط معلومات کی جنگ ہو رہی ہے۔اسحق ڈار ے کہا کہ عالمی تبدیلیاں پاکستان کے عالمی تعلقات اور خارجہ پالیسی پر براہ راست اثر انداز ہورہی ہیں۔ خود مختاری ،علاقائی سالمیت اور آزادی کیلئے چیلنجز کا جواب دینا چاہیے،
روایتی سفارتکاری سے اقتصادی سفارت کاری کی طرف خود کو موڑنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کا ترقیاتی ایجنڈا آگے بڑھانے کییلیے ہمیں مل کر کردارادا کرنا ہوگا، نوجوان سفارتکاروں کو تجارت اور سرمایہ کاری سمیت ضروری مہارتوں سے لیس کی جائے، سفارتکاروں کو عالمی قانون اورسیاست کیساتھ اقتصادی سفارتکاری کا بھی ماہر ہونا چاہیے۔نائب وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ فارن سروس اکیڈمی نے 15سوسے زائد غیر ملکی سفارت کاروں کو تربیت دی، فارن سروس اکیڈمی نے ایسے ممتاز سفارتکار پیدا کیے جنھوں نے پاکستان کی نمائندگی بڑے اعزاز کیساتھ کی، ملک کے نمائندے کی حیثیت سے پاکستانیوں کی فلاح وبہبود کا خیال رکھنا اولین فرض ہے۔